یو ایس ایڈ توانائی ، معاشی ترقی ، زراعت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں متعدد پروگراموں کے ذریعے تعاون فراہم کر رہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ

پیر 6 فروری 2017 23:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ سندھ کے لوگوں کے ساتھ توانائی ، معاشی ترقی ، زراعت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں متعدد پروگراموں کے ذریعے تعاون فراہم کر رہا ہے۔ یہ بات وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے USAID کے ایک وفد سے باتیں کرتے ہوئے کہی وفد کی قیادت اسکے مشن ڈائریکٹر جان گارک کر رہے تھے ۔

دیگر ممبران میں ڈپٹی مشن ڈائریکٹر مس ڈینس اے ہربول ، USAID کے مشیر ذوالفقار گورو شامل تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت کے لئے صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی منصوبہ بندی وترقیات ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم، پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ شامل تھے ۔

(جاری ہے)

USAID نے 66ملین ڈالرز کی لاگت سے سندھ میونسپل سروسز پروگرام (ایم ایس پی)شروع کیا ہے جس کا مقصد شمالی سندھ میں پبلک انفراسٹکچر اور میونسپل سروسز کو بہتر بنانا ہے ۔

اس پروگرام کا مرکز ی پروجیکٹ جیکب آباد میونسپل پروجیکٹ ہے جس کے تحت پانی ، صفائی اور سولڈ ویسٹ انفراسٹکچر کو بہتر بنانے پر کام ہو رہا ہے ۔ ایم ایس پی کے تحت 2لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد کو پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے گا۔ 2014سے USAIDیونائیٹیڈ نیشن چلڈرن فنڈ UNCFکی باہمی شراکت سے ایم ایس پی کو سپورٹ کر رہا ہے اور اسکے تحت سوشل موبلائزیشن اور ترقیاتی اسکیموں کی گنجائش میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جیکب آباد منصوبے کا 80فیصد کام مکمل ہو چکا ہے انہوں نے USAID کے مشن ڈائریکٹر پر زور دیا کہ وہ اسی طرح کے پروگرام کا جوہی ، میھڑ ، خیرپور ناتھن شاہ ، شہداد کوٹ اور قمبر علی خان میں بھی شروع کریںاور کہا کہ ان پانچ شہروں کے لئے اوریجنل پروجیکٹ کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔ مشن ڈائریکٹر نے کہا کہ وہ منصوبے کا دوبارہ جائزہ لینگے اور سندھ حکومت سے فنی تعاون میں اضافہ درکار ہوگا ۔

سید مراد علی شاہ نے معاشی ترقی اور زرعی منصوبوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیایہ منصوبہ لائیو اسٹاک ، سبزیاں اور باغبانی کے شعبوں کی ترقی میں بھی تعاون کر ے گا ۔ اس منصوبے کی بدولت 265ملین ڈالر کی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور 16000پروڈیوسرز کے لئے 20فیصد انکم میں اضافہ ہوگا اور 30,000ملازمتیں پیدا ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم منصوبہ ہے اور انکی حکومت اس پر عملدرآمد کے حوالے سے خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

دوسرے منصوبے جو زیر غور آئے وہ ونڈ انرجی کا منصوبہ ہے جس کی ٹرانسمیشن لائن ونڈ پروجیکٹس سے نیشنل گرڈ کو ملانے کی تعمیر کے لئے 43ملین ڈالرز کی فراہمی کا اعادہ کیا ہے ۔ ایک مرتبہ یہ مکمل ہو جائے تو ان ٹرانسمیشن لائنز سے تقریبا 2.6ملین افراد مستفید ہو سکیں گے۔ دوسرے منصوبے جو زیر غور آئے ان میں تعلیم ، صحت ، اسکالر شپ کے پروگرام ، جے پی ایم سی اور جیکب آباد میڈکل سائنسیز (JISM)، سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (SBEP) ہیں جن کے تحت یو ایس ایڈ 155 ملین ڈالرز فراہم کر رہی ہے جس سے 7 شمالی اضلاع اور کراچی کے پانچ اضلاع کے اسکولوں میں طلباء کے انرولمنٹ میں اضافہ لایا جائیگا۔

SBEP کے تحت 100نئے اسکول تعمیر کئے جائینگے اور 2لاکھ سے زائد بچوں کے پڑھنے کی استعداد کو بہتر بنایا جائیگا۔صحت کے شعبے میں میٹیرنل اینڈ چائلڈ ہیلتھ MCHپروگرام 400ملین ڈالرسے شروع کیا گیا جس کے تحت ری پروڈیکٹیو ہیلتھ اور فیملی پلاننگ کے شعبوں میں تعاون کیا گیا جس کی بدولت زچگی کے دوراننوزائیدہ بچوں ، اور بچوں کی شرح اموات میں کمی واقع ہوئی ۔

USAID فنڈنگ کے تحت قائم جیکب آباد میڈیکل سائنسیز JIMS 133بستروں پر مشتمل ہے جس میں سالانہ 1ملین سے زائد افراد کو معیاری طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ JPMC کے ساتھ USAID 1950سے تعاون کر رہا ہے USAID نے 2012میں 60بستروں پر مشتمل FISTULAاور OB-GYNوارڈ تعمیر کیا جس میں سالانہ 140,000خواتین کو صحت کی سہولیات اور 1300ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کو تربیت فراہم کی جارہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مشن ڈائریکٹر سے ر یزیلنس پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا جوکہ اصل میں ایک یوتھ ورک فورس ڈولیپمنٹ پروگرام (YWDP)ہے اس کے تحت نوجوان لوگوں اور کمیونٹیز کی صلاحیتوں اور ر یزیلنس کو بہتر بنانا ہے ۔ کراچی میں 7ملین ڈالرز کی لاگت سے امن انسٹیوٹ آف ووکیشنل ٹریننگ قائم کیا گیا ۔ اس میں 3سالہ پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت غریب نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جاتی ہے اسکے ساتھ ساتھ یوتھ ایمپلائمنٹ پروجیکٹ کے تحت 13000سے زائد نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یو ایس ایڈ مشن کی جانب سے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :