عوام کب تک الزامات، گالیاںسنیں گے ،ْعمران خان نے لوہے کے چنے چبانے کی کوشش کی تو دانت ٹوٹ جائیں گے ،ْسعد رفیق

اپنی عدالت مت لگاؤ اصل عدالت اپنا فیصلہ کریگی ،ْ ہماری قیادت کو داغدار کرنے کی سازش بند کی جائے ،ْکہتے تھے آف شورکمپنیاں بنانا جرم ہے، اپنی آف شور کمپنی پکڑی گئی توخاموش ہوگئے ،ْمولانا فضل الرحمن کی بات مان کر کے پی کے میں حکومت بنائی ہوتی تو آج نقشہ ہی بدل جاتا ،ْورکرز کنونشن سے خطاب وہ دن دور نہیں جب ملک سے لوڈ شیڈنگ اوردہشت گردی مکمل طورپر ختم ہوجائے گی‘ڈاکٹر آصف کر مانی

پیر 6 فروری 2017 22:46

عوام کب تک الزامات، گالیاںسنیں گے ،ْعمران خان نے لوہے کے چنے چبانے ..
ہری پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عوام کب تک الزامات، گالیاں، جھوٹ اورکردارکشی سنیں گے عمران خان نے لوہے کے چنے چبانے کی کوشش کی تو دانت ٹوٹ جائیں گے ،ْاپنی عدالت مت لگاؤ اصل عدالت اپنا فیصلہ کریگی ،ْ ہماری قیادت کو داغدار کرنے کی سازش بند کی جائے ،ْکہتے تھے آف شورکمپنیاں بنانا جرم ہے، اپنی آف شور کمپنی پکڑی گئی توخاموش ہوگئے ،ْمولانا فضل الرحمن کی بات مان کر کے پی کے میں حکومت بنائی ہوتی تو آج نقشہ ہی بدل جاتا ۔

پیر کو ہری پورمیں ورکرزکنونشن سے خطاب کے دوران خواجہ سعدرفیق نے عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض سیاسی اداکاروں نے اس ملک میں جھوٹ بولنے کا ٹھیکہ لے لیا ہے، ان کا کوئی اور دھندہ نہیں ہر وقت جھوٹ بولتے ہیں اورعوام کو گمراہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہاں ہم جیت جاتے ہیں تویہ کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، اگر ادارے ان کی مقبولیت بتائیں توٹھیک ہماری بتائیں توغلط، یہ سروے ہم نے نہیں کرائے یہ وہی ادارے ہیں جو کسی وقت میں تمہاری مقبولیت کا بتاتے تھے، ہم اپنے لیڈر اورجمہوریت کے ساتھ ہیں، اپنی عدالت مت لگاؤ اصل عدالت اپنا فیصلہ کرے گی، ہماری قیادت کو داغدار کرنے کی سازش بند کی جائے، عوام کب تک الزامات، گالیاں، جھوٹ اورکردارکشی سنیں گے، اگر لوہے کے چنے چبانے کی کوشش کرو گے تو دانت ٹوٹ جائیں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 2013 میں جب نوازشریف عوام کی ووٹ کے طاقت سے اقتدار میں آئے تو ملک کا حال کیا تھا، پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا، کراچی میں سینکڑوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر مار دئیے جاتے تھے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کا راج تھا، قوم کا خزانہ خالی تھا، ریلوے سمیت قومی ادارے آخری سانسیں لے رہے تھے اور کوئی پرسان حال نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو سیاسی جوکروں نے شاہراہ دستورپرقبریں کھودیں، جنونی رقص کرتے رہے، پی ٹی وی پرقبضہ اور وزیراعظم ہاؤس پرحملہ کیا گیا، شرم وحیا جاتی رہی، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں فحاشی کے نئے کلچرکوفروغ ملا، تھوکنا، ناچنا، مخلوط تقریبات ہمارا کلچر نہیں، وفاقی دارالحکومت میں جوہوا اس کا دنیا کو کیا پیغام گیا، لیکن پھر بھی ہم نے ڈنڈا نہیں اٹھایا ہم برداشت کرتے رہے اور جو 2 جنونی ملک پرقبضہ کرنے آئے تھے اورایک ایک کرتے چلتے بنیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ پاناما کا ڈھونگ رچالیا گیا، کہتے تھے آف شورکمپنیاں بنانا جرم ہے، اپنی آف شور کمپنی پکڑی گئی توخاموش ہوگئے، لوگوں کے انکم ٹیکس گننے والے بتائیں کہ وہ خود کتنا ٹیکس دیتے ہیں، اپنے اثاثوں کاحساب مانگو تو زبان بند ہوجاتی ہے ،ْابھی عمران خان آپ سیاست میں نئے ہیں ہم تو تلاشیاں دیتے رہے ہیں، ہم نے مشرف کی آمریت میں ہرطرح کی مارکھائی ہم نئے اداکارنہیں، سیاسی کارکن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فضل الرحمان کی بات مان لیتے تو خیبرپختونخوا میں حکومت ہماری ہوتی، اور صوبے کا نقشہ ہی بدل چکا ہوتا تاہم پی ٹی آئی کو حکومت دی تو انہوں نے صوبے میں کیا کیا، عمران خان کا دعویٰ ہے کہ خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے ہیں، کیا درختوں نے سلیمانی ٹوپی پہنی ہے جونظرنہیں آتے، خیبربینک لوٹ لیا گیا، ایم ڈی چیختا رہا،اس کی بات سنی ہی نہیں گئی آپ نے یہ پاکستان بدلا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف نے کون سا وعدہ پورا نہیں کیا یا کوشش نہیں کی، ہم وہ باتیں نہیں کرتے جو پوری نہ ہوسکیں، کراچی کا امن لوٹ رہا ہے، بلوچستان میں پہاڑوں پرگئے لوگ قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں جب کہ ہری پورسے گوادرتک ترقی کے منصوبے لگ رہے ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ قومی خزانہ خالی ، ملک تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا، توانائی کا بحران تھا، کراچی میں سینکڑوں لوگ مار دیئے گئے ، بلوچستان کے ناراض لوگ اسلحہ سمیت پہاڑوں پر چڑھے ہوئے تھے، ملک میں دہشت گردی کا راج تھا، دنیا میں کوئی ملک پاکستان کا بازو پکڑنے کو تیار نہیں تھا، بے روزگاری بڑھ رہی تھی، سرمایہ کار آنے کو تیار نہ تھا، معیشت آخری سانس لے رہی تھی تب ہمارے لیڈرز نے کہا کہ ہم ووٹ کے ذریعہ تبدیلی لانے پر یقین رکھتے ہیں، میرے لیڈر نے کوئی بڑھک نہیں لگائی تھی ، ہم نے کہا تھا دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے ، لوڈ شیڈنگ ختم کریں گے ، اداروں کو ان کے قدموں پر کھڑا کریں گے، انفراسٹرکچر ٹھیک کریں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کو ایشیاء کا اکنامک ٹائیگر بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر حکومت حکومت بدلنے کے بعد تلاشی دیتے ہیں،تمہاری تلاشی ہوئی تو تمھارا کیا بنے گا۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ہری پور سے گوادر تک ترقی کے منصوبے بن رہے ہیں، لوڈشیڈنگ ختم ہوتی جارہی ہے، کراچی کا امن لو رہا ہے، بلوچستان کے پہاڑوں سے مسلح لوگ نیچے آرہے ہیں قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں، ریاستی ادارے آئین کے دائرے میں کام کررہے ہیں، سول ملٹری اشتراک مثال ہے، افواج دہشت گردوں کی سرکوبی بھی کررہی ہیں اور تعمیر وترقی میں بھی حصہ لے رہی ہیں، بہت سے لوگوں کو یہ ہضم نہیں ہورہا، ایمپائروں کو آواز دیتے ہیں، عمران نے کے پیک کے میں ادھارکی سیٹیں لے کر حکومت بنائی ہے، ہم نے سوچا حکومت کرنے دو، نیا آدمی ہے، شاید عوام کی خدمت کرے اور جذبے سے کام کرے ، پتا ہوتا کہ کباڑا کرے گا تو نہ بنانے دیتے ، یہ استعفے دے کر ووٹرز کی توہین کرکے بھاگ گئے ، ہم ان کے استعفے اٹھا کر جھاڑ کر صاف کرکے واپس لے گئے ، یہ اتنے کم ظرف ہیں کہ قومی اسمبلی میں گند ڈالتے ہیں، بی جمالو کا کردار ادا کرتے ہیں ان کا کردار بی جمالو کا ہے کوئی قانون سازی نہیں کرتے جہاں ہم جیت جاتے ہیں کہتے ہیں دھاندلی ہوگئی جہاں ہار جاتے ہیں کہتے ہیں عوام کا فیصلہ آگیا، اگر سپریم کورٹ نے دھاندلی کے الزامات سے ہمیں بری کردیا تو عذر ہوگیا، پانامہ کا مقدمہ عدالت میں لڑیں، اپنی عدالت کیوں لگا لی ہے اپنی دو نمبر عدالت کا فائدہ نہیں ہوگا عوام کو گمراہ نہیں کرسکتے، نواز شریف میدان میں نہیں آئے، آئے تو غضب کا عالم ہوگا، اپنی قیادت کی تضحیک کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ۔

انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کے کارکن جاگتے رہیں، پہرہ دیں گے ہم اپنے لیڈر کے ساتھ ہیں ، جمہوریت کی حفاظت کریں گے ، عوام کا فیصلہ اصل فیصلہ ہے، عوام کا فیصلہ نواز شریف کے ساتھ ہے، عوام نوازشریف کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے ہری پور میں ضمنی الیکشن میں 2015ء میں کامیابی حاصل کی تھی ، آنے والے انتخابات میں بھی مسلم لیگ(ن)یہاں سے بھاری اکثریت میں کامیاب ہوگی۔

انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان جھوٹے بے بنیاد الزامات، گالم گلوچ اورمظاہروںمیں مصروف ہیں لیکن عوام نے ان کے سارے حربے ناکام بنا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی چوک میں 2014ء میں دھرنا دیا لیکن عوام نے اسے مسترد کردیا۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ملک سے دہشت گردی اورلوڈ شیڈنگ ختم کررہے ہیں، وہ دن دور نہیں جب پاکستان سے دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

پاکستانی دفاعی اورمعاشی طور پر مضبوط اور مستحکم ہے ۔ کراچی میں حالات ٹھیک ہورہے ہیں جبکہ بلوچستان میں بھی امن آیا ہے ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف ملک میں موٹروے کا افتتاح بھی کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سڑکوں ، انفراسٹرکچرکے جال بھی بچھائے جارہے ہیں‘ بجلی کے کارخانے بھی لگائے جارہے ہیں اور نوجوانوں میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کررہے ہیں جبکہ عمران خان لوگوں کو ہاتھوں میں ڈنڈے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک بین الاقوامی سروے اخبارات میں شائع ہوا ہے جس میں وزیراعظم محمد نواز شریف کو پاکستان کا سب سے مقبول لیڈر قرار دیا گیا ہے جبکہ عمران خان کا اس سروے میں دوسرا نمبر ہے یعنی بین الاقوامی سروے نے بھی عمران خان کو دو نمبر قرار دیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں سے مقابلہ نہیں کرسکتے تو وزیراعظم محمد نواز شریف سے کیا مقابلہ کریں گے۔

عمران خان کے پاس نہ کوئی وژن ہے اور نہ ہی کوئی پروگرام ، نہ کوئی حوصلہ نہ کوئی تدبیر، یہ صرف ہوائی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب آپ کے مقدر میں کالی شیروانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام پانامہ لیکس میں نہیں ہے تاہم عمران خان کی آف شورکمپنی کا نام اور ان کے دائیں بائیں موجود لوگ پانامہ میں موجودہیںجن کے پیروں میں کل ہوائی چپل نہیں تھی آج وہ ہوائی جہازوں میں مزے لے رہے ہیں‘ جنہوں نے سیاسی بنیادوں پر قرضے معاف کرائے ، ٹیکس میں ہیرا پھیری کی‘ وہ دن آنے والا ہے کہ ان سب کا کڑا احتساب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بہتان یا الزامات کے سوا کوئی ثبوت نہیں دیا ، ان کے پاس ثبوت ہے ہی نہیں تو وہ کہاں سے لائیں گے ۔ پاکستان کی عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرتی ہیں، وزیراعظم محمد نواز شریف ملک میں ترقی کے خواہاں ہیں، گوادر سے خنجراب تک پوری قوم نواز شریف کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ،جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق عمران خان کے پیروکار نکلے‘ سراج الحق بھی بغیرثبوتوں کے عدالت میں جاتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ سراج الحق آنکھیں بند کرکے تقریر کرتے ہیں وہ اپنی آنکھیں کھولیں تاکہ زمینی حقائق انہیں نظر آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کومیں ایک محدود آفردیتا ہوں کہ وہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ملک کی ترقی ، خوشحالی اور تعمیری پروگرام میں لبیک کرکے آئیں اورملک کی فلاح وبہبود کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طریقے سے سیاست کررہی ہے،2018ء میں ان کے چراغوں میں روشنی نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :