متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سلیم شہزادکو دبئی سے کراچی پہنچنے پر کراچی پولیس نے گرفتار کر لیا

مجھے پرانے ساتھیوں سے لاتعلق ہونے پرکوئی پچھتاوانہیں ہے،22 اگست کو تین طلاق دے چکا ہوں، سلیم شہزاد کی میڈیا سے بات چیت سلیم شہزاد سیاسی کارکن ہیںا نہیں فوری طور پررہاکیا جائے، اگروہ کسی کیس میں مطلوب ہیں تو انہیں اپنی صفائی کا پورا موقع ملنا چاہئے، ایم کیوایم پاکستان

پیر 6 فروری 2017 14:54

ْ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سلیم شہزادکو دبئی سے کراچی پہنچنے پر کراچی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ سلیم شہزاد کو ڈاکٹر عاصم پر بنائے گئے دہشت گردوںکے علاج معالجہ کیس میںگرفتار کیا گیا ہے ۔ سلیم شہزاد اس کیس میں پولیس کو مطلوب تھے اورمتعلقہ عدالت سلیم شہزاد کے پہلے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے جبکہ ایف آئی اے حکام نے سلیم شہزاد کا پاسپورٹ ضبط کرلیا ہے۔

گرفتاری سے قبل سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ وہ رضا کارانہ طور پر پاکستان آئے ہیں اور عدالتوں میںاپنے اوپرقائم مقدمات کا سامناکریںگے ۔ انہیں عدالتوں سے انصاف ملنے کی توقع ہے ۔ دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان نے سلیم شہزادکی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما سلیم شہزاد خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے پیر کی صبح ساڑھے 10 بجے دبئی سے نجی ایئرلائن کی پرواز پی کے 600 سے کراچی پہنچے ۔

وہ برطانوی پاسپورٹ سفر کررہے تھے ۔ ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کے عملے نے ان کے پاسپورٹ اور کاغذات کو چیک کیا ، جس کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عاصم قائم خانی انہیںاپنے ہمراہ کمرے میںلے گئے ۔ جہاں ایف آئی اے نے ان سے ابتدائی تفتیش کی ۔ جسکے بعد ایف آئی اے نے کراچی پولیس سے رابطہ کیا اور سلیم شہزاد پر قائم مقدمات کی تفصیلات معلوم کیں ۔

ایف آئی اے کی جانب سے پولیس سے رابطے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کی ہدایت پر سلیم شہزادکو گرفتار کرنے کیلیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بکتر بند گاڑی اور پولیس موبائلوں کے ہمراہ ایئرپورٹ پہنچ گئے ۔ جہاں سلیم شہزاد کو ایس ایس پی راؤ انوارنے گرفتار کر لیا ۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق سلیم شہزاد ڈاکٹر عاصم حسین پر دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے الزام میں بنائے گئے مقدمے میں پولیس کو مطلوب ہیں ۔

اور سلیم شہزاد پر ضلع شرقی اور ضلع وسطی کے مختلف تھانوں میں بھی مقدمات درج ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سلیم شہزاد سے تفتیش کی جائے گی ، جس کے بعد انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ گرفتاری سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ میں رضاکارانہ طور پر پاکستان آیا ہوں، عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔مجھے پرانے ساتھیوں سے لاتعلق ہونے پرکوئی پچھتاوانہیں ہے۔

22 اگست کو تین طلاق دے چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کینسر کا مریض ہوں،کیموتھراپی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ کس جماعت میں شمولیت اختیار کروں کا اس فیصلہ دوستوں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔ میراجینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، سیاست پہلے بھی کی ہے اور آئندہ بھی جاری رکھوں گا، پاکستان ،سندھ اور کراچی کی ترقی کے لیے قانون نافذکرنے والت اداروں سمیت تمام متعلقہ اداروں سے تعاون کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ میں ملک سے فرار نہیں ہواتھا ، رضاکارانہ طور پرخود پاکستان آیاہوں تاکہ عدالتوں میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔انہوں نے کہاکہ مجھ پر جوالزامات لگائے ہیں وہ غلط ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ سابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے ہیں۔یادرہے کہ اے ٹی سی نے وزارت داخلہ کو ملزم سلیم شہزاد کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم بھی دے رکھا ہے۔

عدالت نے سلیم شہزاد کو وطن واپسی کی صورت میں گرفتار کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔اے ٹی سی نے سلیم شہزاد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم سلیم شہزاد جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنواکر پاکستان سے فرار ہوا تھا۔ سلیم شہزاد گلشن اقبال تھانے کو ملک دشمنی اور قتل کے مقدمہ میں بھی مطلوب ہے۔

ان پر شہر میں ہڑتال کے دوران جلائو گھیرائو اور فائرنگ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ایم کیوایم پاکستان نے سلیم شہزادکی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے مطالبہ کیا ہے ۔ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق سلیم شہزاد سیاسی کارکن ہیں اگر کسی کیس میں وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب ہیں تو انہیں اپنی صفائی کا پورا موقع ملنا چاہئے ۔

ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ان پر جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ہیں جنہیں فوری ختم کرتے ہوئے انہیں رہا کیا جائے۔واضح رہے کہ سلیم شہزاد ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے قریبی ساتھی ہیں اور 92 آپریشن کے بعد وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اور وہاں انہوں نے برطانوی شہریت حاصل کی ۔ وہ لندن اور دبئی میں رہائش رکھی ہوئی تھی ۔وہ گذشتہ کئی عرصے سے ایم کیو ایم میں غیر فعال ہو گئے تھے ۔

تاہم گذشتہ روز انہوں نے پاکستان آنے کا اعلان کیا اور وہ پیر کو دبئی سے کراچی پہنچ گئے ۔ سلیم شہزاد نے وطن آنے سے قبل اپنے مقدمات کے سلسلے میں عامر منصوب ایڈوکیٹ سے رابطہ کیا تھا لیکن عامر منصوب ایڈوکیٹ نے اندورن سندھ جانے کے باعث انکار کر دیا ۔ خواجہ نوید ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سلیم شہزاد نے رابطہ کیا تو ان کے مقدمات کی پیروی کے لئے تیار ہیں۔