سعودی جنگی بحری جہاز کی حوثیوں کے حملے کے بعد جدہ آمد

باغیوں کے خودکش حملے میں جہاز کو معمولی نقصان پہنچا ،آگ پر فوری قابوپالیاتھا،عملے کی حکام کو بریفنگ

پیر 6 فروری 2017 14:32

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) سعودی عرب کا ایک جنگی بحری جہاز بحیرہ احمر میں یمن کے حوثی شیعہ باغیوں کے حملے کے بعد واپس بلا لیا گیا ہے اور اس کو جدہ میں شاہ فیصل بحری اڈے پر لنگر انداز کردیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حوثی باغیوں نے گذشتہ ہفتے بحیرہ احمر میں گشت کے دوران اس جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا تھا جس سے اس کو معمولی نقصان پہنچا تھا۔

اس حملے کے بعد وہ شیڈول کے مطابق واپس جدہ پہنچ گیا ہے۔سعودی عرب کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیان ،سعودی عرب کی شاہی بحریہ کے کمانڈر جنرل عبداللہ بن سلطان آل سلطان ،مغربی علاقے کے کمانڈر اور مغربی بیڑے کے افسر بھی اس جہاز کے لنگرانداز ہونے کے وقت بحری اڈے پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

جنرل البنیان نے جہاز کے افسروں اور عملہ کے ارکان کا خیرمقدم کیا اور انھیں نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کا تہنیتی پیغام پہنچایا اور ان کی بہادری اور دلیری کی تعریف کی جس کی بدولت وہ حوثیوں کے خودکش حملے کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

جہاز کے کمانڈر نے جنرل البنیان کو حملے کی تفصیل سے آگاہ کیا اور یہ بتایا کہ ان کے عملہ نے کیسے اس کا توڑ کیا تھا اور حفاظتی اقدامات کو بروئے کار لاتے ہوئے انھوں نے مختصر وقت میں آگ پر قابو پا لیا تھا۔کمانڈر نے مزید بتایا کہ حوثیوں کے حملے سے جنگی بحری جہاز المدینہ کوئی زیادہ متاثر نہیں ہوا تھا۔اس نے سمندر میں گشت جاری رکھا تھا اور حوثی دہشت گردوں کے حملے میں جہاز کے پچھلے حصے کو معمولی نقصان پہنچا تھا۔

متعلقہ عنوان :