جیلوں میں نظربند حریت پسند کشمیری قوم کے ہیرو ہیں،ان کی حالت زار پر انسانی حقوق کے عالمی اداروںکی خاموشی افسوسناک ہے ، یاسین ملک

پیر 6 فروری 2017 12:46

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے عمر قید کی سزا کاٹنے والے کشمیری رہنمائوں اور حریت پسندوں کے عزم و حوصلے کو سلام ِ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے شمار کشمیریوں کو عمر قیدیا دوسری سزائیں سنائی گئی ہیں جبکہ ہزاروں کو کالے قوانین کے تحت جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمدیاسین ملک نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ سیاسی جدوجہد کی پاداش میں نظربندکئے گئے ہزاروں کشمیریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم فکتوسمیت جنہوں نے اپنی زندگی کی24 سال جیل میں گزارے ہیں، ڈاکٹر محمد شفیع خان شریعتی، غلام قادر بٹ، غلام محمد بٹ، برکت علی خان، محمد اقبال خان، محمد صادق کجار، سائیںمحمدکجار، مہندیاں کجار، فیروز احمد، محمد اسلم، شیخ عمران، عبدالحمید تیلی، محمد عقیل وانی، گل محمد خان، مشتاق احمد خان، محمد حسین ملک، محمد اسحاق پال، شبیر احمد بٹ، عبدالاحد نائیک، منظور احمد بٹ، عبدالغنی گونی، فاروق احمد شیخ،مشتاق احمد ملہ،علی محمد حسن آباد،محمود ٹوپی والا، نثا رمرزا ،بلال احمد کوٹا ، لطیف احمد واجہ اور دیگر کشمیریوں کوعالمی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے برعکس سزائیں سنائی گئی ہیں اور جیلوں میں ڈال کر ان کی نظربندی کو طول دیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور انصاف پسند اقوا م کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے ۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ بھارتی عدالتوں کی جانب سے سالہا سال سے جیلوں میں نظربندکشمیریوں کو انصاف فراہم کئے جانے کے بجائے ان کی نظربندی کو طول دینے کے لئے مختلف حربے آزمائے جارہے ہیں۔ محمد یاسین ملک نے جیلوں میں نظربند حریت پسندوں کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنے ان سرفروشوں کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہ فروری خاص طور پر کشمیری عوام کے ساتھ بھارتی عدلیہ کی نا انصافیوں کی ایک لمبی تاریخ کا آئینہ دار ہے اورمحمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو تختہ دار پر لٹکانابھی اسی عدالتی امتیاز کا بین ثبوت ہے۔

متعلقہ عنوان :