ایران ڈونلڈ ٹرمپ کے صبرکا امتحان نہ لے، امریکی نائب صدر

وائٹ ہاؤس میں اب براک اوباما نہیں ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں،ایرانی جوہری پروگرام پر کیا کرنا ہے ٹرمپ چند روز میں فیصلہ کرینگے ، مائیک پینس کا انٹرویو

پیر 6 فروری 2017 12:20

ایران ڈونلڈ ٹرمپ کے صبرکا امتحان نہ لے، امریکی نائب صدر
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 فروری2017ء) امریکی نائب صدر مائیک پینس نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے صبر کا امتحان نہ لے وائٹ ہاؤس میں اب براک اوباما نہیں بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں۔۔ امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں نائب صدر نے کہا کہ ’بہتر ہے کہ ایران ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے صبر اور عزم کا امتحان نہ لے۔

ایران کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وائیٹ ہاؤس میں اب ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں‘ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے متنازع جوہری پروگرام معاہدے کو میں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ہماری انتظامیہ اس سمجھوتے کو بدترین قرار دیتے ہیں‘۔ ایک سوال کے جواب میں مائیک پینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیش آنے والے دنوں میں فیصلہ کریں گے کہ ایران کے جوہری پروگرام پرسمجھوتے کے بارے میں انہیں کیا فیصلہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں صدر اپنے مشیروں سے بھی رائے لیں گے۔ مگر میں ایران کو یہ پیغام دوں گا کہ وہ اپنی معاندانہ سرگرمیوں کا بار بار جائزہ لے۔ نائب امریکی صدر نے ایران کو یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں دی ہے، جب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اپنے نقطہ عروج پر ہے۔ گذشتہ جمعہ کو امریکی حکومت نے ایران کے متنازع بیلسٹک میزائل تجربات کے رد عمل میں ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عاید کی تھیں۔دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ اس وقت پیدا ہوا تھا جب گذشتہ ماہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد ایران کو امریکا کا بدترین دشمن قرار دیا تھ