ایران ٹرمپ کے صبرکا امتحان نہ لے، امریکی نائب صدر

ایران کو یہ ادراک کرنا ہوگا وائٹ ہاؤس میں اب براک اوباما نہیں بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں،انٹرویو

پیر 6 فروری 2017 11:50

ایران ٹرمپ کے صبرکا امتحان نہ لے، امریکی نائب صدر
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے صبر کا امتحان نہ لے۔ ایران کو یہ ادراک کرنا ہوگا کہ وائٹ ہاؤس میں اب براک اوباما نہیں بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی کو ایک انٹرویومیں مائیک پنس نے کہاکہ بہتر ہے کہ ایران ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے صبر اور عزم کا امتحان نہ لے۔

ایران کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وائیٹ ہاؤس میں اب ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں،ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015ء میں طے پائے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر معاہدے اور نئی امریکی حکومت کی جانب سے اس معاہدے بارے پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں نائب صدر نے کہا کہ ’ایرانیوں نے عالمی برادری کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

میں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ہماری انتظامیہ اس سمجھوتے کو بدترین قرار دیتے ہیں،اگرچہ امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کی پاسداری کرے گی مگر نائب صدر پینس نے اس حوالے سے شکوک وشبہات کا اظہار کیا اور کہا کہ وقت آنے پر ہی فیصلہ کریں گے کہ آیا ہم اس معاہدے کو برقرار رکھ سکتے ہیں یا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مائیک پینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیش آنے والے دنوں میں فیصلہ کریں گے کہ ایران کے جوہری پروگرام پرسمجھوتے کے بارے میں انہیں کیا فیصلہ کرنا ہے۔ اس ضمن میں صدر اپنے مشیروں سے بھی رائے لیں گے۔ مگر میں ایران کو یہ پیغام دوں گا کہ وہ اپنی معاندانہ سرگرمیوں کا بار بار جائزہ لے۔