لیبیا کے ساحلی محافظوں نے یورپ جانے والے 400 تارکین وطن کو روک لیا گیا

اتوار 5 فروری 2017 22:30

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 فروری2017ء) لیبیا کے ساحلی محافظوں نے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 400 سے زیادہ افریقی تارکین وطن کو روک لیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبیا کے ساحلی محافظوں کے ترجمان جنرل ایوب قاسم نے بتایا ہے کہ جمعرات سے ہفتے تک دارالحکومت طرابلس سے مغرب میں واقع صبراتہ کی بندرگاہ کے آس پاس 431 افراد کو پکڑا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا ہے کہ ان تارکینِ وطن کا افریقا کے مختلف ملکوں سے تعلق ہے اور ان میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔اٹلی کے ساحلی محافظوں نے بتایا تھا کہ انھوں نے گذشتہ 24 گھنٹے کے دورانیے میں 1750 سے زیادہ تارکینِ وطن کو بحر متوسط میں ڈوبنے سے بچایا ہے۔ اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق 2017 کے آغاز کے بعد سے قریبا 230 افراد یورپ جانے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب مرے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یورپی یونین کے لیڈروں نے جمعے کے روز مالطہ میں ایک اجلاس میں انسانی اسمگلروں کے کاروبار کے خاتمے کے لیے ایک نئی حکمت عملی کی منظوری دی ہے۔ان اسمگلروں نے گذشتہ سال کے دوران میں لیبیا اور اٹلی کے راستے ایک لاکھ 81 ہزار افراد کو یورپی ممالک میں پہنچانے میں مدد دی تھی۔ان میں زیادہ تر افریقی تارکین وطن تھے۔درایں اثنا قبرص سے شمال مغرب میں واقع ساحلی علاقے میں ایک کشتی پر سوار 93 شامی تارکینِ وطن کو بچا لیا گیا ہے۔

ان میں 47 بچے تھے۔ قبرصی حکام کے مطابق یہ کشتی ساحل سے آٹھ ناٹیکل میل دور ملی تھی اور اس کو قبرص کے علاقے پافوس میں کاٹو پائرگوس لے جایا گیا ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ ان افراد کو وہاں سے دارالحکومت نکوسیا منتقل کردیا جائے گا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان افراد نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ ترکی سے اس کشتی پر سفر کررہے تھے اور انھوں نے قبرص پہنچنے کے لیے فی کس دو ،دو ہزار ڈالرز ادا کیے تھے۔

متعلقہ عنوان :