70 سال گزرنے کے باوجود بھی کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا دنیا کے لئے سوالیہ نشان بن چکا ہے، سید غوث علی شاہ

بھارت اپنے ظلم وجبر سے طاقت کے نشے میں اس مسئلے کو دبانا چاہتا ہے ،لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکے گا بھارت کی جانب سے 12 ہزار سے ذائد کشمیریوں کو جیلوں میں پابند سلاسل کرنا شرم ناک عمل ہے،جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں

اتوار 5 فروری 2017 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2017ء) مسلم لیگ(ن) کے سنئیر رہنماء سابق وزیر دفاع سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ 70 سال گزرنے کے باوجود بھی کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا دنیا کے لئے سوالیہ نشان بن چکا ہے،بھارت اپنے ظلم وجبر سے طاقت کے نشے میں اس مسئلے کو دبانا چاہتا ہے ،لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکے گا،بھارت کی جانب سے 12 ہزار سے ذائد کشمیریوں کو جیلوں میں پابند سلاسل کرنا شرم ناک عمل ہے،جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،ایک بیان میں سید غوث علی شاہ نے کہا کہ بھارت جو خود اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا آج وہ اس مسئلے سے کیوں خوف زادہ ہے اس پر گور کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے بارڈرپر کشیدگی بڑھاتا ہے ،تاکہ دنیا کی توجہ اس مسئلے سے ہتائی جاسکے،لیکن وہ اس میں ماضی کی طرح آئندہ میں ناکام رہے گا،کشمیر کی آزادی کشمیریوں کا حق ہے انہیں کوئی نہیں روک سکتا،انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ بات یاد رکھنی چاہئیے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے ہی دونوں ممالک کی عوام میں خوشحالی لائی جاسکتی ہے،یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جس ملک کے 25 کڑور عوام کے پاس سر چھپانے کے لئے چھت موجود نہ ہو اور وہ روڈوں پر سوتے ہوں وہ کس طرح جنگی جنون میں مبتلا ہے اور پاکستان جیسے ایٹمی قوت ملک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا ہے،انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے بھارت کو یہ بات یاد رکھنا چاہئیے کہ اگر کشمیریوں کو آزادی کے مطابق جینے کا حق حاصل نہیں تو بھارت کے تمام جمہوریت یا سیکولر اسٹیٹ ہونے کے دعویٰ غلط ثابت ہوتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے جس کی بہادر افوان اور عوام بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں،لیکن ہم اس فلسفے پر کاربند ہیں کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں اور مزاکرات سے ہی تمام مسئلہ حل کئیے جاسکتے ہیں،سید غوث علی شاہ نے کہا کہ سابقہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرح موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی اس بات کے لئے پر عزم ہے کہ ملک کے دفاع کو مضبوط سے مضبوط تر بنایا جائے گا اور کسی صورت باڈر کے اس پر سے ہونے والی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،بھارت کو یہ بات یاد رکھنا چاہئیے کہ اس نے جب 6 ایٹمی دھماکے کئیے تھے تو پاکستان میں اس کے جواب میں 7 ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا تھا،لہذا بھارت جنگی جنون کا خیال دل سے نکال دے اور دیرینہ مسئلے کشمیر کو فی الفور حل کرے۔

متعلقہ عنوان :