اب تمام دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ موجودہ تحریک کشمیریوں کی اپنی تحریک ہے جو کہ بھارت کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق پر لاپرواہی اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں غیر قانونی تبدیلی لانے کے باعث دن بدن مظبوط ہو رہی ہے، معروف بھارتی راہنمااوربھارتی میڈیا کا ایک حصہ بھی اس بربریت کے خلاف اپنی آوازیں بلند کر رہے ہیں

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بیان

ہفتہ 4 فروری 2017 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 فروری2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اب تمام دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ موجودہ تحریک کشمیریوں کی اپنی تحریک ہے جو کہ بھارت کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق پر لاپرواہی اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں غیر قانونی تبدیلی لانے کے باعث دن بدن مظبوط ہو رہی ہے، اب معروف بھارتی راہنمااوربھارتی میڈیا کا ایک حصہ بھی اس بربریت کے خلاف اپنی آوازیں بلند کر رہے ہیں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں مشیر خارجہ نے کہا ہے کہ رواں برس مقبوضہ کشمیر میں حالیہ تحریک آزادی کے منظر عام پر آنے کے باعث خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ 8 جولائی کو نوجوان راہنما برہان مظفر وانی کی ماورائے عدالت شہادت نے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ نومبر 1947 کو کشمیریوں کو اس وقت ایک ہولوکاسٹ کا نشانہ بنایا گیا جب قابض بھارتی افواج نے 5 لاکھ نہتے کشمیری مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کیا تاہم کشمیریوں نے اپنے حق استصواب رایے کے لئے جدوجہد جاری رکھی جس کا وعدہ ان سے 1948 سے 1954 کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 5 مختلف قراردادوں میں کیا گیا تھا۔ 1990 سے اب تک اس تحریک میں شدت آنے کے بعد ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ ہزاروں کو گرفتار یا معذور کر دیا گیا۔

سرتاج عزیز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اس تمام عرصے کے دوران بھارتی انتظامیہ نے غیر انسانی قوانین بشمول پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے زریعہ کشمیریوں کے آزادی کے لئے بلند آواز کو خاموش کرانے کی کوشیش کی۔ بھارتی انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصدیق یا ان کو رپورٹ کرنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن،بین الاقوامی انسانی حقوق گروپوں اور بین الاقوامی آزاد میڈیا کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے سے انکار کیا، تاہم 8 جولائی کا دن کشمیریوں کی تاریخہ جدوجہد میں ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا۔

آٹھ جولائی کے بعد بھارتی قابض افواج کے جانب سے کشمیریوں کے خلاف طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے 150 سے زائد کشمیری شہید، 20 ہزار سے زاید شدید زخمی اورکئی سو بینائی سے مکمل یا جزوی طور پر محروم ہو چکے ہیں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ 7 ماہ سے طاقت کے مسلسل بربرانہ استعمال کے باوجود کشمیری نوجوانوں کا اپنے حق خودارادیت کے حصول کا عذم مزید مستحکم ہوا ہے حتی کہ اب معروف بھارتی راہنمااوربھارتی میڈیا کا ایک حصہ بھی اس بربریت کے خلاف اپنی آوازیں بلند کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی گواہی دی ہے کہ کشمیری نوجوانوں نے بھارت کے خلاف کھلی بغاوت کر دی ہے اور وہ اپنے بنیادی حقوق کے حصول میں اپنی جانیں قربانی کرنے سے دریغ نہیں کر رہے۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک اور8 جوالائی کے ایک اوراہم نکتہ پر زور دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی برادری نے بھارت کے کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینے اور کشمیریوں کے موجودہ انتظام پر اطمینان بخش ہونے اور سرحد پار سے دہشت گردی کے دعووں کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اب تمام دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ موجودہ تحریک کشمیریوں کی اپنی تحریک ہے جو کہ بھارت کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق پر لاپرواہی اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کے باعث دن بدن مظبوط ہو رہی ہی(وخ)