جن کے پاس اختیارات ہیں ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے، وسیم اختر

آرٹیکل 140 A کو عدالت کے سامنے رکھیں گے،ایسا لگتا ہے کہ ہمارا صوبہ اور وفاق سومونوٹس کے ذریعہ چلے گا ،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 4 فروری 2017 21:54

جن کے پاس اختیارات ہیں ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے، وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 فروری2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے عدالتوں کا اہم کردار رہا ہے ۔شہر میں مسائل کا انبار لگ گیا ہے ۔صوبے میں جن کے پاس اختیارات ہیں ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو فراہمی و نکاسی آب کمیشن میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوںنے کہا کہ کراچی میں پانی کے مسائل کے حل کے لیے سپریم کورٹ نے کمیشن بنایا گیا ہے ۔میں بھی کراچی کے مسائل لے کر کمیشن کے پاس آیا ہوں اور کراچی میںنالوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی ہے ۔جج نے مجھ سے مسائل کا حل مانگا تھا ۔آج میں نے مسائل کے حل کے لیے تجاویز کمیشن کو دی ہیں۔میں نے ایک کاپی ایڈوکیٹ جنرل،ایک درخواست گزار اور ایک کمیشن کو دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ہم آرٹیکل 140 A کو بھی عدالت کے سامنے رکھیں گے کہ آپ نے بلدیاتی انتخابات تو کرادیئے مگر اختیارت ہمیںاختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسائل کے انبار لگ گئے ہیں ۔شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے عدالتوں کا اہم کردار رہا ہے ۔اب تو ایسا لگتا ہے کہ ہمارا صوبہ اور وفاق سومونوٹس کے ذریعہ چلے گا کہ کیونکہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ۔

انہوںنے کہا کہ 35سالوں سے کسی نے مسائل پر توجہ نہیں دی ۔کراچی واٹربورڈ کو میئر کے ماتحت ہونا چاہیے ۔کراچی کا آدھا پانی کہاں جاتا ہے اس مجھے کوئی علم نہیں ہے ۔پانی کے مسئلے پر عدالت کو اقدامات اٹھانے پڑیں گے ۔انہوںنے کہا کہ صوبے میں جن کے پاس اختیارات موجود ہیں ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے طوالت کا شکار ہیں ۔