حکومت امریکہ اور بھارت کے دبا ئومیں آکرکشمیریوں کے لئے اٹھنے والی آواز کو بند کر نے میں کا میاب نہیں ہو گی ،حافظ سعید کو نظر بند کر کے مو جو دہ حکومت نے مو دی سرکار سے اپنی دوستی نبھا ئی ،ایسے اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کی آواز کو نہیں دبا سکتے،تما م سیا سی ،مذہبی ،دینی جما عتوں کو کشمیرایشو پر یکجا ن ہو نے کی ضرورت ہے،بر ہا ن وانی سمیت دیگر شہداء کا خون رائیگا ں نہیں جا ئیگا

سابق وفاقی وزیر اطلا عات و نشریا ت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا یو م یکجہتی کشمیر سیمینار سے خطا ب

ہفتہ 4 فروری 2017 19:21

حکومت  امریکہ اور بھارت کے دبا ئومیں آکرکشمیریوں کے لئے اٹھنے والی ..
سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 فروری2017ء) سابق وفاقی وزیر اطلا عات و نشریا ت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ امریکہ اور بھارت کے دبا ئومیں آکر مو جو دہ حکومت کشمیریوں کے لئے اٹھنے والی آواز کو بند کر نے میں کا میاب نہیں ہو گی ،حافظ سعید کو نظر بند کر کے مو جو دہ حکومت نے مو دی سرکار سے اپنی دوستی نبھا ئی ہے ،حکومت کے ایسے اوچھے ہتھکنڈے کبھی بھی کشمیریوں کی آواز کو نہیں دبا سکتے،تما م سیا سی ،مذہبی ،دینی جما عتوں کو کشمیرایشو پر یکجا ن ہو نے کی ضرورت ہے،بر ہا ن وانی سیمت دیگر شہداء کا خون رائیگا ں نہیں جا ئیگا اور ان کے خون سے کسی کو غداری نہیں کر نے دینگے۔

وہ ہفتہ کو یہاں سیالکوٹ پریس کلب میں یو م یکجہتی کشمیر سیمینار سے خطا ب کر رہی تھیں ۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر چیئر مین سیالکوٹ پریس کلب انور حسین با جو ہ ،جنر ل سیکرٹری محمد رشید چوہدری،حا جی افضا ل ملک یاسر و دیگر بھی مو جو د تھے۔انہوں نے اقوام متحدہ میں کشمیر کی قراردادپر عملد رآمد نہ کرا نا عالمی برادری کے لئے شرمندگی اقرار دیتے ہو ئے کہاکہ کئی سال گزر گئے مگر اقوام متحدہ میں منظور کی گئی کشمیر قرارداد پر ایک انچ بھی عملی کا م نہیں ہوسکا۔

بھارت ان قراردادوں کواپنے جو تے کی نو ک تلے روند رہا ہے مگر ہما ری حکومت کی طر ف سے کو ئی کشمیر پالیسی واضح نہیں ہو رہی۔انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کو کئی سالوں سے نظر بند کر کے رکھا ہوا ہے انہیں صدارتی محل سے نکال کر کشمیر کا ایجنڈا سونپ دے تاکہ وہ بھی بحثیت پاکستانی کشمیریوں سے اپنی یکجہتی کا اظہار کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کی آزادی کی تحریک کو دہشت گر دی کا نا م نہیں دیا جاسکتا۔

عالمی برادری کشمیر کاحق خوداردیت تسلیم کر چکی ہے مگر بد قسمتی سے بھا رتی درندوں کے ہاتھوں ہزاروں نو جوان کو شہید کیا جا چکا ہے ،نظریہ پاکستان کی ساکھ کو مجروح کر نے میں مو جو دہ حکومت پاکستان کے دشمن مما لک کے پیش پیش ہے ،مو دی سے ذاتی تعلقا ت اور دوستی کو با لا ئے طا ق رکھتے ہو ئے مفاد پاکستان کو آگے لیکر چلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کشمیر کا ز کو اجا گر کر نے کے لئے حکومت کی طر ف سے طا قتور آواز کی ضرورت ہے ۔

تما م سیا سی ،مذہبی ،دینی جما عتوں کو کشمیرایشو پر یکجا ن ہو نے کی ضرورت ہے اب وقت عملی طور پر کا م کر نے کا ہے قرارداوں پر عمل کروانے کا ہے ورنہ ہم کتنے اور پانچ فروری منا ئیں گے۔بقول قائداعظم کہ پاکستان اور کشمیر کو علیحد ہ تصور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کے حصول کے لئے ہم کسی بھی قربا نی سے دریغ نہیں کرینگے،کشمیر کی آزادی کے لئے سیالکوٹ کے شہد اء قابل تحسین ہیں۔بر ہا ن وانی سیمت دیگر شہداء کا خون رائیگا ں نہیں جا ئیگا اور ان کے خون سے کسی کو غداری نہیں کر نے دینگے۔