․محکمہ کسٹمز کی ٹیم نے سمگل شدہ زائد المعیادخشک دودھ قبضے میں لے لیا ، پنجاب فوڈ اتھارٹی نے غیر معیاری 700لیٹر دودھ ضائع کر دیا

کسٹم ٹیم نے کروڑوں روپے مالیت کے خشک دودھ کے 8ہزار سے زائد بیگز برآمد کیے ، لو ڈ کر دہ خشک دودھ کے 50مزدے خالی کر والیے صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی سربراہی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گجومتہ سٹاپ پر ناکہ بندی کی اور قصور سے آنے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر لائے جانے والے دودھ کوچیک کیا ،700لیٹر مضر صحت دودھ ضائع کردیا

ہفتہ 4 فروری 2017 15:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2017ء) محکمہ کسٹمز کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کا سمگل شدہ زائد المعیاد، مضر صحت خشک دودھ برآمد کر کے قبضے میں لے لیا جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بھی کارروائی کرتے ہوئے گجومتہ سٹاپ ناکے پر700لیٹر دودھ ضائع کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق کسٹم افسر ذوالفقار یونس نے خفیہ اطلاع دی جس پر ایڈیشنل کلکٹر کسٹم نیئر شفیق نے اپنی ٹیم کے ہمرا ہ چھاپہ مار کر سمگل شدہ خشک دودھ سپلائی کرنے والوں کا سراغ لگا لیا اور عین موقع پر کروڑوں روپے مالیت کے خشک دودھ کے 8ہزار سے زائد بیگز برآمد کر کے قبضے میں لے لیے اور لو ڈ کر دہ خشک دودھ کے 50مزدے خالی کر والیے۔

ایڈیشنل کلکٹر کسٹم نیئر شفیق نے بتایا کہ زاہد ملک نامی شخص یہ خشک ، زائد المعیاد مضرصحت دودھ مختلف دودھ بنانیوالی کمپنیوں کے بڑے ڈیری فارمزکو سپلائی کر تا تھا ، یہ دودھ امریکہ ، ترکی، پو لینڈ ، بھارت ، افغانستان اور دیگرممالک سے پشاور اور کوئٹہ کو سمگل کیا جا تا تھا، جہاں سے یہ دودھ مختلف کمپنیوں کی ڈیریز کو سپلائی کیا جا تا تھا ، جو اس زائد المعیاد دودھ کو دوبارہ پیک کر کے بازار میں فروخت کر تی تھیں ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی سربراہی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گجومتہ سٹاپ پر ناکہ بندی کی اور قصور سے آنے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر لائے جانے والے دودھ کوچیک کیا اور 700لیٹر مضر صحت دودھ ضائع کردیا۔ اس موقع پر بلال یاسین کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی کا مقصد شہریوں کو خالص دودھ کی فراہمی یقینی بنانا ہے جس پر کریک ڈائون جاری رہے گا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز فاران اسلم کا کہنا تھا کہ دودھ میں سٹارچ، شوگر، صابن اور سرف جیسے مضر صحت کیممیکل کو چیک کیا گیا۔کریک ڈائون میں محکمہ فوڈ کے افسران فاران اسلم، محمد عاصم ارشاد، لالہ رخ خالد اور سعدیہ امجد سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔دودھ فروشوں کا کہنا تھا کہ حکومت صحیح ریٹ نہیں دیتی، تین من دودھ میں 20 لٹر پانی ملانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

متعلقہ عنوان :