پشاور،محکمہ صنعت کیلئے سی پیک کے ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس

جمعہ 3 فروری 2017 21:53

پشاور۔03 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم خان کی زیر صدارت انڈسٹری ،کامرس،ٹیکنیکل ایجوکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے محکموں کیلئے تشکیل شدہ سی پیک ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہواجس میں سپیشل سیکر ٹری صنعت روح الله، ایم ڈی آئی ٹی بور ڈ ڈاکٹر شہبا ز خان، ایم ڈی ٹیوٹا منیب الله، ڈائریکٹر ٹیوٹا ہدایت الله،خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی محمد افضل، صدر مردان چیمبر محمد سجاد اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔

اجلاس میں مذکورہ شعبوں کی مختلف سکیموں کو سی پیک کے تناظر میں صوبے کی خوشحالی کیلئے زیادہ سودمند بنانے سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی عبدالکریم خان جو کہ سی پیک ورکنگ گروپ برائے انڈسٹری کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا کہ متعلقہ افسران اپنے فرائض کو احسن طریقے سے نبھائیں تاکہ سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی عمل کو صوبے کے زیادہ سے زیادہ فوائد کے حصول کیلئے یقینی بنایا جا سکے اور صوبے کو معاشی ترقی کے سفر میں آگے کی طرف گامزن کیا جا سکے۔

اجلاس میں صوبائی معاون خصوصی کو مختلف منصوبوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی اور ان کو عملی شکل دینے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے عبدالکریم خان نے کہا کہ محکمہ صنعت کے سی پیک کے حوالے سے تمام مجوزہ منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں تاہم اجتماعی مفاد عامہ کی سکیموں کی منصوبہ بندی ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جانی چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے گیم چینجر منصوبے کے تحت چائنہ کے اشتراک سے صوبے میں ایسے منصوبوں کو شروع کرنا چاہتے ہیں جو خیبر پختونخوا کی اقتصادی ترقی کے ضامن ہوں جبکہ افرادی قوت کی فنی تربیت کیلئے دونوں ممالک کے اشتراک سے چھ مہینے کی تربیتی پروگرام کو بھی ان منصوبوں میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں گیس سے بنائے جانے والا 675میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی شامل ہے جو صوبے میں صنعتوں کو فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے تمام افسران کو ان منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے روابط بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔عبدالکریم خان نے محکموں کے افسران اور ماہرین سے کہا کہ وہ صنعت وحرفت ،چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ،انفارمشین ٹیکنالوجی اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں کی سکیموں سے متعلق اپنی تجاویز مرتب کریں تاکہ ورکنگ گروپ کے آئندہ اجلاس میں ان کو حتمی شکل دی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :