حافظ محمد سعید کی نظربندی کے خلاف وکلاء کا سخت ردعمل ، اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے نظر بندی کو غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دے دیا

جمعہ 3 فروری 2017 21:33

حافظ محمد سعید کی نظربندی کے خلاف وکلاء کا  سخت ردعمل ، اسلام آباد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 فروری2017ء) بھارت و امریکہ کے دبائو پر حکومت کی جانب سے حافظ محمد سعید کی نظربندی کے خلاف وکلاء کا بھی سخت ردعمل سامنے آگیا اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے نظر بندی کو غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دے دیا ، جنرل باڈی اجلاس میں بھرپور مذمت کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ، اسلام آباد کچہری میں وکلاء کی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر نوید حیات ملک ، نائب صدر شکیل اعوان ، ، نصیر اعوان جنرل سیکرٹری ، جوائنٹ سیکرٹری دلاور خان ، صابق صدر ہائی کورٹ چوہدری اشرف گجر، سابق صدر بار کونسل واجد گیلانی ، رضوان ایڈووکیٹ اور ،مہر فیصل نواز ایڈووکیٹ نے کی ۔

اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے جنرل باڈی اجلاس میں قرار داد مہر فیصل نواز ایڈووکیٹ کی جانب سے پیش کی گئی ،قرار داد میں کہا گیا ہے کہ امریکہ و بھارت کے دبائو پر حکومت کی جانب سے حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظر بندی کے خلاف ہم اسلام آباد بار کونسل ایسوسی ایشن کے وکلاء پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بیرونی دبائو پر حافظ محمد سعید کو بند کرنا غیر آئینی و غیر قانونی اور غیر انسانی ہے وہ اس ملک کے آزاد شہری ہیں اور انہیں وہ تمام حقوق دیے جائیں جو ریاست کسی بھی آزاد شہری کو فراہم کرتی ہے حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھی سیلاب کی تباہ کاریوں ، زلزلہ اور دیگر آفات میں ہمیشہ اپنی قوم کے شانہ بشانہ رہے ہیں ، ان کے ہزاروں رفاحی منصوبوں سے لاکھوں انسان مستفید ہو رہے ہیں اور ان کی جماعت مسلسل انسانیت کی خدمت کر رہی ہے پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اوقر اس ناسور کو ختم کرنے کے لیے حافظ سعید نے اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے بیرونی دبائو پر انسانیت کے خیر خواہ کو نظر بند کرنا شرمناک ہے ، ہم حکومت کے اس غیر آئینی و غیر قانونی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے پروفیسر حافظ محمد سعید کی نظر بندی سے تحریک آزادی کشمیر کو دبایا نہیں جا سکتا اسلام آبادبار کونسل کے وکلاء مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کو فی الفور رہا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے نوید اسلام آباد بار کونسل کے صدر نوید حیات نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد حافظ محمد سعید کی غیر قانونی نظر بندی کے خلاف قرارداد منظور کرنا ہے، وکلاء برادری حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کی نظر بندی ختم کی جائے حافظ سعید کا جرم یہ ہے کہ وہ ہر مصیبت اور مشکل کی گھڑی میں متاثرین کے ساتھ نظر آتے ہیں حافظ سعید کو ہر شہری کی طرح بنیادی حقوق دیئے جائیں حافظ سعید نے ہمیشہ ایک محب وطن شہری کا قردار ادا کیا ہے حافظ سعید نے ہمیشہ پاکستان اور کشمیر میں مظالم کے خلاف آواز اٹھائی،رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایان علی کا نام آئے تو انسانی حقوق کی تنظمیں جاگ اٹھتی ہیں مگر حافظ سعید کا کیا قصور ہے،جبکہ حافظ سعید پر پورے ملک میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں صرف امریکہ کے کہنے پر ایک مجاہد کو نظر بند کر دیا جاتا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے، صابق صدر ہائی کورٹ چوہدری اشرف نے کہا کہ وکلا نے آج قوم کی آواز پر لبیک کہا ہے،حافظ سعید کے معاملے پر یہ آواز صرف اسلام آباد بار کی نہیں پورے ملک کے وکلا کی آواز ہے،حافظ سعید پر کسی مذہبی یا سیاسی جماعت نے کوئی الزام عائد نہیں کیاکہ وہ کسی قسم کی مذہبی منافرت میں ملوث ہیں ،وہ فرقہ واریت کی نہیں مسلمانیت اور پاکستان کی بات کرتا ہے،حکومت تسلیم کرتی ہے کہ صرف الزامات ہیں اور ثبوت کوئی نہیں اس کے باوجود نظر بندی شرم ناک ہے، نائب صدر شکیل اعوان نے کہا کہ ہم نے قانون پڑھا ہے ہم سے زیادہ قانون کون جاتا ہے حافظ سعید پر مودی اور ٹرمپ کی خوشنودی کے لیے پابندی لگائی گئی ہے،حافظ سعید پر جو پابندیاں لگی ہیں وہ قانونا غلط ہیں،حافظ سعید نے 2017 کو کشمیر کا سال قرار دیا تو اس میں کیا غلط ہے، حافظ سعید کا جرم کشمیر کے لیے آواز بلند کرنا ہے انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظربندی حکومت کی بزدلی ہے اور حکومت نے بھارت کے دبائو میں آکر یہ قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدمت انسانیت کے لئے جماعة الدعوة کام کر رہی ہے اورکشمیر کی آزادی کے لئے جدوجہد کو تسلسل سے جاری رکھا ہوا ہے،بھارت اور بیرونی دنیا کو یہی تکلیف ہے جو بھی کشمیر کا نام لیتا ہے یا مدد کرتا ہے تو وہ دشمن بن جاتے ہیں۔وکلاء حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نظر بندی کے غیر قانونی احکامات واپس لئے جائیں۔سابق صدر بار کونسل واجد گیلانی نے کہاکہ بھارت کے مظالم کے خلاف سب سے پہلے حافظ محمد سعید نے آواز بلند کی،کشمیریوں کی حمایت اور پاکستان سمیت مسلم ممالک میں قدرتی آفات میں جماعة الدعوة نے کا م کیا۔

اسلام و پاکستان دشمن حکومتیں و ریاستیں ان سے خائف ہیں ۔وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں حافظ سعید اسلامی ممالک و ملت اسلامیہ کو متحد کرنے کا احساس دلا رہے ہیں۔حافظ محمد سعید نے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے اخلاقی آواز بلند کی۔انہیں چھ ماہ کے لئے نظر بند کیا گیا،سفارتی سطح پر کشمیر کے لئے جماعة الدعوة نے جو آواز جماعة الدعوة نے بلند کی تھی اس سے بھارت خائف ہے۔

انہوںنے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق ایمرجنسی میں بھی معطل نہیں ہوتے،یہ ہماری حکومتوں کی کمزوری ہے۔ماضی میں جب حافظ محمد سعید کو نظر بند کیا گیا تھا تو یہی جماعت بر سراقتدار تھی اور عدالت نے حافظ محمد سعید کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رہا کیا تھا۔حکمران بھارت سے دوستی چاہتے ہیں اور ان کے ساتھ تجارت کرنے کی وجہ سے بزدل ہیں۔،وہ بھارت و امریکی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتے۔فلاح انسانیت فائونڈیشن نے ہر مشکل وقت سیلاب زلزلہ میں لوگوں کی امداد کی۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے لئے حافظ محمد سعید نے خود کو وقف کیا ہے ۔ان کی نظربندی غیر آئینی ،غیر قانونی ہے۔ وکلاء شدیدمذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :