مشرقی یوکرائن میں تنازعے کے فریقین جنگ بندی کی پابندی کریں ، چینی مندوب

سیاسی حل کے وعدے پر قائم رہا جائے ،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 3 فروری 2017 12:58

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 فروری2017ء) ایک چینی مندوب نے گذشتہ روز فریقین پر زور دیا کہ وہ مشرقی یوکرائن میں تنازعے کے دوبارہ چھیڑنے سے گریز کریں اور سیز فائررجیم کی سختی سے پاسداری کریں اور سیاسی حل پرقائم رہیں ، اقوام متحدہ میں چینی مندوب لایو جائی یی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا بنیادی حل تلاش کیا جانا چاہئے جو تمام علاقوں اور نسلی گروپوں کے جائز حقوق اورخواہشات کا آئینہ دار ہو اور تمام فریقین کے مفاد میں توازن قائم کرنے کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے معقول خدشات کا ازالہ کرے ۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی یوکرائن کی صورتحال اختتام ہفتہ میں ابتر ہو گئی ہے ، جنگ بندی کی مبینہ طورپر خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور کثیر المقاصد لانچ راکٹ سسٹم کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے جن کی منسک امن معاہدے کے تحت ممانعت ہے ۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی یوکرائن کے شہر ایوڈی ویکا کے گردونواح میں شدید لڑا ئی کے بعد 17000سے زیادہ افراد جن میں ڈھائی ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں ، کسی ہیٹنگ یا الیکٹرک سٹی کے بغیر منجمد کرنیوالے موسم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

لایو نے کہا کہ چین کی یہ رائے ہے کہ تمام فریقین کو چاہئے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد پر پوری طرح عملدرآمد کریں ، لڑائیاں بند کریں اور منسک معاہدے پر عملدرآمد کریں ۔انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو جامع ،پائیدار اور متوازن حل کے حصول کے وعدے پر قائم رہنا چاہئے اور یوکرائن میں مذاکرات اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے امن ، استحکام اور ترقی میں مدد دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ سیاسی حل کیلئے تمام سفارتی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر سلامتی کونسل کی بحث و تمحیص سے زمین پر پائی جانیوالی کشیدگی کے خاتمے میں مدد ملنی چاہئے اور مناسب حل کے حصول میں بھی مدد ملنی چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :