ترکی اور جرمنی کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعاون پر اتفاق

حکومت کے نئے نظام میں عدلیہ فوری فوری فیصلے کرے گی ، صدارتی نظام کیلئے رواں سال اپریل میں ریفرنڈم کرایا جائے گا ، ریفرنڈم میں عوامی رائے کا احترام کیا جائے گا ،ترک صدر رجب طیب اردگان کی جرمن چانسلر کے ہمراہ پریس کانفرنس ترکی میں فیتو تحریک کے خلاف کاروائی کیلئے ثبوت چاہیئے ۔امید ہے ترکی میں نئے سیاسی نظام سے جمہوریت مستحکم ہوگی، ترکی کے عوام نے جمہوریت کے خلاف بغاوت کوناکام بنایا،جمہوریت ملک میں آزادی اظہار اور آزاد صحافت لازمی ہے،جرمن چانسلر انجیلا مرکل

جمعرات 2 فروری 2017 23:50

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) ترکی اور جرمنی نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعاون پر اتفاق کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اتفاق رائے ترک صدر رجب طیب اردوان اورجرمن چانسلر انجیلا مرکل کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ملاقات مین دونوں رہنمائوں میں دوطرفہ عالمی وعلاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعاون پر اتفاق کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہاکہ ترکی میں فیتو تحریک کے خلاف کاروائی کیلئے ثبوت چاہیئے ۔امید ہے ترکی میں نئے سیاسی نظام سے جمہوریت مستحکم ہوگی، انھوںنے کہاکہ ترکی کے عوام نے جمہوریت کے خلاف بغاوت کوناکام بنایا۔جمہوریت ملک میں آزادی اظہار اور آزاد صحافت لازمی ہے ۔ترک صدر طیب اردگان نے کہا کہ حکومت کے نئے نظام میں عدلیہ فوری فوری فیصلے کرے گی ۔ صدارتی نظام کیلئے رواں سال اپریل میں ریفرنڈم کرایا جائے گا ۔ ریفرنڈم میں عوامی رائے کا احترام کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :