ڈیرہ مرادجمالی میں پولیس اہلکارکی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ورثا کا شہید کانسٹیبل کی لاش کو سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج ‘قومی شاہراہ پر ہرقسم کی ٹریفک کی آمدورفت بندکر دیا‘دہشت گردوں کے خلاف نعرے بازی

جمعہ 3 فروری 2017 00:00

ڈیرہ مراد جما لی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) ڈیرہ مرادجمالی میں پولیس اہلکارکی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ورثا کا شہید کانسٹیبل کی لاش کو سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج قومی شاہراہ پر ہرقسم کی ٹریفک کی آمدورفت بندگزشتہ شب ڈیرہ مرادجمالی کے قریب نامعلوم مسلح افرادنے فائرنگ کرکے کانسٹیبل امیربخش جکھرانی کو شہید کردیا تھاجس کے خلاف ورثا نے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر لاش رکھ کر ہرقسم کی ٹریفک کو بندکردیا مظاہرین دہشت گردوں کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے احتجاج کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ورثاکا کہناتھا کہ شہید امیربخش جکھرانی ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد اپنے گھرآرہے تھے کہ راستہ میں دھشتگردوں نے ٹارگیٹ کرکے قتل کردیا انہوںنے کہاکہ جب تک ہمیں انصاف فراہم نہیں ہوگا ہمارااحتجاج جاری رہے گا ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے میرے بھائی کو ٹارگٹ کرکے شہیدکیا گیا ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے لیکن انہیں شہید قرارنہیں دیا جارہا ہے جوکہ باعث افسوسناک ہے پولیس کے جوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنارہے ہیں شہید ہونے کے باوجودانہیں شہیدقرارنہ دینا لواحقین کے ساتھ سراسرذیادتی اورناانصافی ہے واضع رہے کہ کچھ ہی عرصے میں ڈیرہ مرادجمالی میں پولیس کی ٹارگیٹ کلنگ کاچوتھا واقعہ ہے جس میں انسپکٹر سمیت چھ پولیس اہلکاروں کو ٹارگیٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیابعدازاں پولیس کے آفیسران کیساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کرکے ٹریفک کی آمدوفت کو بحال کردیا ۔