محنت کشوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ،پندرہ دن کے اندر مسائل حل کیے جائیں ‘چوہدری محمد یٰسین

جمعرات 2 فروری 2017 23:40

محنت کشوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ،پندرہ دن کے اندر مسائل حل کیے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء)سی ڈی اے مزدور یونین کا ہنگامی اجلاس مرکزی یونین آفس میں منعقد ہوا ،اجلاس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی عہدیداران ،رابطہ کمیٹی کے اراکین سمیت سی بی اے کمیٹی کے نمائندگان نے شرکت کی ،اجلاس سے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین ،صدر اورنگزیب خان و دیگر مقررین نے خطاب کیا ، چوہدری محمد یٰسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ جمہوری دور حکومت میں دارلحکومت کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے میں کام کرنے والے محنت کشوں کی مسلسل حق تلفی کی جا رہی ہے اور خصوصاً انوائرمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں کام کرنے والے مسٹررول ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں ،ملازمین کو خوفزدہ کرنے کے لیے آئے روز غیر ضروری پوسٹنگ ٹرانسفرز کی جارہی ہے ،جی پی فنڈز کے اجراء اور حج و عمرے کی چھٹی کے لیے مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں ،سی ڈی اے بورڈ کے فیصلے کے مطابق مسٹر رول ملازمین کو 89Daysپر کنورٹ کرنے اور ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کرنے کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا بلدیاتی نظام جس طریقے سے اس شہر میں نافذ کیا گیا ہم شروع دن سے اس نظام کے خامیوں کی نشاندہی بھی کرتے آئے اور اپنے تحفظات سے بھی ہر سطح پر آگاہ کرتے چلے آئے او ر جمہوری طرز انداز میں احتجاج اور ٹوکن ہڑتال کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں اپنے محنت کشوں کے حقوق کی جنگ لڑی جس کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے مزدور یونین کی رٹ پیٹیشن پر فیصلہ دیا کہ سی ڈی اے ملازمین کو انکی مرضی کے بغیر کسی دوسرے ادارے میں ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا لیکن اسکے باوجود آئے روز سی ڈی اے ملازمین اور اسکے اثاثوں کو منتقل کرنے کے بارے میں نوٹیفکیشن کا اجراء کیا جا تارہا اور سی ڈی اے مزدور یونین ایسے نوٹیفکیشن کے سامنے بھی دیوار بن کر کھڑی رہی کیونکہ سی ڈی اے مزدور یونین جو پندرہ ہزار محنت کشوں کی نمائندہ تنظیم ہے اور اس نے اپنی دس سالہ جدوجہد کے ذریعے محنت کشوں کو عیدالائونس ،حج پالیسی ،اپ گریڈیشن ،پلاٹوں کی الاٹمنٹ ،ملازمین کے بچوں کی بھرتی سمیت تاریخی مراعات دلوائیں وہ ہر حال میں اپنے محنت کشوں کے حقوق و مراعات کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی صورت بھی اپنے محنت کش کے حقوق پر نہ کسی قسم کا سمجھوتہ قبول کرے گی اور نہ کسی غیر قانونی اقدامات کو تسلیم کرے گی ہم نے مارشل لاء کے دور میں بھی اپنے حقوق کی جنگ جاری رکھی اور ہم نہ جیلوں سے ڈرتے ہیں اور نہ مقدمات سے ہم نے دہشت گردی کے خلاف بھی جب اپنی جدوجہد کی تو ہمیں مقدمات کا سامنا کرنا پڑا لیکن جیلیں ،مقدمات ہمیں ہماری جدوجہد سے نہیں روک سکتے ،ہم نے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھا اور رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر بلا تفریق خدمت کی جس طرح اس ملک میں پارلیمنٹ ،بلدیاتی نظام اور دیگر ادارے آئین کے تحت معرض وجود میں آئے اسی طرح ٹریڈ یونین بھی آئینی اور جمہوری طریقے سے معرض وجود میں آئی ،ہم حکمرانوں کو اس چیز سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ سی ڈی اے مزدور یونین جو کہ نہ صرف پندرہ ہزار محنت کشوں بلکہ پندرہ ہزار خاندانوں کی تنظیم ہے اور اس شہر سے بننے والے حکمران انہی محنت کشوں کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آتے ہیں اور یہ محنت کش ہمیشہ ان کے لیے زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن کچھ عناصر حکمرانوں کے لیے دارلحکومت میں مسائل پیداکر کے انکی نیک نامی کو خراب کرنا چاہتے ہیں ،اجلاس سے مزدور یونین کے صدراورنگزیب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور ہم انتظامیہ کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ پندرہ دن کے اندر اندر ہمارے محنت کشوں کے جائز مطالبات کو حل کیا جائے اور ہمیں احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ اگر ہمارے مسائل کو اب بھی حل نہ کیا گیا تو ہم کشتیاں جلا کر اپنی آخری اورحتمی جدوجہد کے لیے سڑکوں پر نکل آئے گے اور دارلحکومت کے امن و امان کی تمام تر ذمہ داری ان عناصر پر عائد ہو گی جو گزشتہ ڈیڑھ سال سے مسلسل سی ڈی اے محنت کشوں کے مسائل کو نظر اندار کرتے چلے آرہے ہیں ۔