قائمہ کمیٹی نے بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق تو ثیق کے بل 2013 پر وزارت خارجہ اور متعلقہ محکموں سے جامع بریفنگ طلب کرلی، افغانستان کے حوالے سے چارفریقی کے مذاکرات پر ایجنڈا اگلے اجلاس تک ملتوی

کمیٹی کی آرمینیاکی جانب سے 26فروری 1992 میں آ ذر بائیجان کے علاقوں پر قبضے او ر قتل عام کی مذمت ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت آرمینیا کی افواج کا آذر بائیجان کے مقبو ضہ علاقوں سے انخلا ء کیاجائے، کمیٹی کا مطالبہ

جمعرات 2 فروری 2017 22:13

اسلام ا ٓ با د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ نے بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق تو ثیق کا بل 2013 پر وزارت خارجہ اور متعلقہ محکموں سے آ ئندہ اجلاس میں جامع بریفنگ طلب کرلی جبکہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان،چین اور روس کے مذاکرات پر ایجنڈا اگلے اجلاس تک ملتوی کردیا،کمیٹی نے آرمینیاکی جانب سے 26فروری 1992 میں آ زر بائیجان کے علاقوں پر قبضے اور ارمینیا کی افواج کی جانب سے آذر بائیجان کے کھوجلے قصبہ میں سول آ بادی کے قتل عام کی مذمت کی ، کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملد ر آ مد کیا جائے اور ارمینیا کی افواج کا آذر بائیجان کے مقبو ضہ علاقوں سے انخلا ء کیاجائے۔

جمعرات کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کمیٹی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی اویس لغاری کی صدارت میںہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں افغانستان کے حوالے سے پاکستان،چین اور روس کے مذاکرات پر ایجنڈا اگلے اجلاس تک ملتوی کردیا۔ اجلاس میں رکن کمیٹی ڈاکٹر شیری مزاری کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق تو ثیق کا بل 2013 پر غور کیا گیا۔سیکریٹری خارجہ کی عدم شرکت پر اراکین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

شیری مزاری نے کہاکہ اس بل کا تعلق دنیا کے دیگر ممالک سے کیے گئے معاہدوں سے ہے۔ سیکریٹری خارجہ کو آج کے اہم اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔اجلاس میں وزارت خارجہ،کابینہ ڈویڑن اور وزارت قانون کی ایجنڈے پر تیاری نہ ہونے کی وجہ سے اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جب متعلقہ ادارے تیاری ہی نہیں کر کے آتے تواجلاس بلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں،کمیٹی کو بریفنگ دینی ہو تو تیاری کر کے آیا کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ وزاتوں اور محکموں کو بل کے حوالے سے جامع بریفنگ تیار کرنے کہ ہدایت کر دی۔ ڈاکٹرنفیسہ شاہ نے کہاکہ ہمیں بین الاقوامی معاہدوں پر پارلیمنٹ سے توثیق کروانے پر تمام پروٹوکول بتائے جائیں۔پاکستان میں کیا روایت رہی ہے،اس حوالے سے بھی کابینہ ڈویڑن بھی بتائے۔

شیریں مزاری نے کہاکہ بین الاقوامی معاہدوں میں پارلیمنٹ کا کردار نہ ہونا حیرانگی کی بات ہے۔پہلے بین الاقوامی معاہدوں کی منظوری وزیراعظم اور کابینہ دیتی ہے۔اکثر معاہدوں کی منظوری میں کابینہ بے خبر ہی رہتی ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ہم اس پرذیلی کمیٹی بنا دیتے ہیں تاکہ بہتر حل نکالا۔جا سکے۔شیری مزاری کی ذیلی کمیٹی کی تشکیل پر مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ میرا بل نیا ہے،اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں جو ذیلی بنائی جائے۔

ڈاکٹرنفیسہ شاہ نے کہاکہ میرے خیال میں سب کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں،متعلقہ حکام سے بریفنگ لی جائے۔ کمیٹی نے قراداد کی منظوری دی۔قراداد میںارمینیاکی جانب سے 26فروری 1992 میں آ زر بائیجان کے علاقوں پر قبضے اور آرمینیا کی افواج کی جانب سے آذر بائیجان کے کھوجلے قصبہ میں سول آ بادی کے قتل عام کی مذمت کی ۔کمیٹی نے بین الاقوامی سرحدوں کے تحت آزر بائیجان کی سالمیت کو یقینی بنانے کااعادہ کیا ۔ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملد ر آ مد کیا جائے اور آرمینیا کی افواج کا آذر بائیجان کے مقبو ضہ علاقوں سے انخلا ء کیاجائے۔کمیٹی نے آذر بائیجان کی جانب سے آرمینیا اور آذر با ئیجان کے درمیان تنازعہ کے پر امن حل کے لئے کوششوں کی حمایت کی۔(و خ )