ساہیوال کول پاور پلانٹ پر خالی پہنچنے والی ہوپر ویگن کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

پاکستان ریلویز اپنی مغلپورہ ورکشاپ میں ان جدید ہوپر ویگنوں کے لیے ایک لاکنگ ڈیوائس ڈیزائن کرے گا جو اس کے ان لوڈنگ کے آٹو میٹک اور مینوئل سسٹم کو لاک کردے گا۔ریلوے انتظامیہ

جمعرات 2 فروری 2017 21:26

ساہیوال کول پاور پلانٹ پر خالی پہنچنے والی ہوپر ویگن کی تحقیقات کیلئے ..
لاہور۔2 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2017ء) پاکستان ریلویز نے ساہیوال کول پاور پلانٹ پر خالی پہنچنے والی ایک ہوپر ویگن کے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں معاملے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی جس میں ویگن سے کوئلے کی چوری کے آپشن کو مسترد کردیاگیا اور کہاگیا کہ معاملے کو افسانوی طور پر بڑھا چڑھا کر بیان کیا جارہا ہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر نے معاملے کی تفصیلی تحقیقات کے لیے گریڈ19 کے تین افسران ڈپٹی سی او پی ایس گڈز، ڈپٹی سی ایم ای کیرج اینڈ ویگن اور ڈائریکٹر کول فریٹ ٹرانسپورٹ کمپنی پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کردی ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان ریلویز اپنی مغلپورہ ورکشاپ میں ان جدید ہوپر ویگنوں کے لیے ایک لاکنگ ڈیوائس ڈیزائن کرے گا جو اس کے ان لوڈنگ کے آٹو میٹک اور مینوئل سسٹم کو لاک کردے گا۔

(جاری ہے)

ترجمان ریلویز کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ چینی ڈیزائن کی جدید ہوپر ویگن کے مینوئل سسٹم کو کراچی سے روانگی یا راستے میں شرارت یا غلطی سے آپریٹ کردیا گیا ۔ یہ ویگنیںہائیڈرولک سسٹم کے ذریعے 30سیکنڈ میں ان لوڈ ہونے کی خصوصیت رکھتی ہیں ۔ راستے میں اس امر کی رپورٹ بھی کی گئی کہ کوئلہ گر رہا ہے مگر اس وقت اسے روکا نہیں جاسکا۔

ترجمان نے کہا کہ اس جدید ڈیزائن کی ہزاروں ہوپر ویگنیں دنیا بھر میں استعمال ہور ہی ہیں مگر وہاں شرارت یا غلطی کے امکانات نہیں ہیں تاہم ہمیں اپنی ضروریات کے مطابق ایک لاکنگ ڈیوائس ڈیزائن کرکے ویگنوں میں نصب کرنا پڑے گی ۔ ترجمان نے کہا کہ یہ دونوں ٹرینیں تجرباتی بنیادوں پر چلائی گئیں اور ان کا مقصد ہی خامیوں کا جائزہ لینا تھا ۔

متعلقہ عنوان :