قومی بین الاقوامی مذاہب ہم آہنگی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری

، دہشتگردی عالمی وبا بن چکی ہے اسے جڑ سے اکھاؤنے کیلئے باہمی رابطے، صبر و تحمل اور برداشت کے کلچر کو فروغ دیئے جانے پر اتفاق

جمعرات 2 فروری 2017 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2017ء) قومی بین الاقوامی مذاہب ہم آہنگی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری، دہشتگردی عالمی وبا بن چکی ہے اسے جڑ سے اکھاؤنے کیلئے باہمی رابطے، صبر و تحمل اور برداشت کے کلچر کو فروغ دیئے جانے پر اتفاق، تفصیلات کے مطابق قومی بین الاقوامی مذاہب ہم آہنگی کانفرنس کا انعقاد جمعرات کے روز نجی ہوٹل میں کیا گیا، تقریب کی صدارت وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے کی،ملک بھر سے آئے ہوئے دیگر مہمانوں میں چیئرمین متروکہ املاک بورڈ صدیق الفاروق، ممبر قومی اسمبلی آسیہ ناصر، ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار، ڈاکٹر ماریہ سلطان، فخر الحسن قراروی، اظہار بخاری، مسز رضیہ، سردار رنجیت سنگھ اور بشپ جمیل نے شرکت کی، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ملک بھر سے آئے ہوئے روحانی مذہبی رہنماؤں سے خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے، انہوں نے تمام مکاتب فکر کے لوگوں کی جانب سے اتحاد و یگانگیت کی تلقین پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اور وزیراعظم نواز شریف کی کاوشوں سے کمیونٹی کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، پاکستان کے چار صوبوں میں بین الاقوامی مذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کی جا چکی ہے اور یہ پانچویں کانفرنس جس کا عنوان مذاہب کے درمیان دین کا حسن، امن، برداشت اور صبر و تحمل ہے، اس عنوان سے کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی کانفرنسز منعقد کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب دہشتگردی نہیں سکھاتا اور اس بات پر سب اتفاق کرتے ہیں، دین پر عمل کرنا لازم ہے جب ہم اپنے اپنے مذہب پر رہتے ہوئے اس کی تعلیمات پر عمل کریں گے تو معاشرے میں بگاڑ پیدا نہیں ہوگا، معاشرے کے بگاڑ کی بڑی وجہ دینی، مذہبی تعلیمات اور احکامات پر عمل نہ کرنے کے باعث ہوتی ہے، اس موقع پر چیئرمین متروکہ املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا کہ ملک سے اقلیت کا نام ختم کرکے سب کو بحیثیت پاکستانی تمام تر سہولیات فراہم کرنے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر بھرپور عمل کر رہے ہیں جس کی زندہ مثال کٹاس راج قلعہ ہے جس میں 4تہذیبوں ہندو، سکھ، بدھ مت اور مسلمانوں سب کا تمدن شامل ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اور وزیراعظم پاکستان کی کاوشوں کے سبب مذاہب کے درمیان فاصلے کم ہو رہے ہیں، نواز شریف نے کرسمس، ہولی کے تہواروں میں شرکت کرکے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ برداشت، صبر وتحمل کے کلچر کو فروغ دے کر مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جا سکتی ہے، دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے سب کو ایک قوم بن کر لڑنے کی ضرورت ہے، کوئی بھی مذہب یا فرقہ ناحق جان لینے کی تلقین نہیں کرتا، ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، اگر معاشرے میں موجود ہر فرد اپنا فرض، اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کرے تو کوئی شعبہ نہیں ہم اپنے ملک پاکستان اور خود کو عظیم قوم بنا سکتے ہیں۔

�قار/حسن رضا)