دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر مو ثر انداز میں اٹھا رہے ہیں، پوری قوم مقبو ضہ کشمیر کے عوام کے سا تھ ہے، وادی میں ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب ہونا چاہیے، بھارت نے جان بوجھ کر حالات ایسے بنائے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب نہ بڑھا جا سکے، اقوام متحد ہ میں مسئلے کا زندہ رہنا حکومتی کاوشوں کا نتیجہ ہے، برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد کشمیری تحریک نے نیا موڑ لیا ہے، بلاگرز کی گمشدگی پر بڑی تنقید کی گئی، یہ بلاگر اس وقت کیوں خاموش تھے جب کشمیر میں دوسال کے بچوں کی پیلٹ گن سے آنکھیں پھوڑی جا رہی تھیں ‘ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا سیمینار سے خطاب

نوجوانوں میں تحریک کشمیر کے حوالے سے شعور بڑھانے کی ضرورت ہے ،پاکستانی نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں کی حمایت کریں، مشعال ملک

جمعرات 2 فروری 2017 20:02

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہاہے کہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر مو ثر انداز میں اٹھا رہے ہیں،پاکستان کی ساری قوم مقبو ضہ کشمیر کے عوام کے سا تھ ہے، مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب ہونا چاہیے، بھارت نے جان بوجھ کر حالات ایسے بنائے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب نہ بڑھا جا سکے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس مسئلے کا زندہ رہنا حکومتی کاوشوں کا نتیجہ ہے، برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد کشمیری تحریک نے نیا موڑ لیا ہے، بلاگرز کی گمشدگی پر بڑی تنقید کی گئی یہ بلاگر اس وقت کیوں خاموش تھے جب کشمیر میں دوسال کے بچوں کی پیلٹ گن سے آنکھیں پھوڑی جا رہی تھیں جبکہ چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی اہلیہ مشعل ملک نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں میں تحریک کشمیر کے حوالے سے شعور بڑھانے کی ضرورت ہے‘نوجوانوں کو 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر پر باہر نکل کر شہداء کو خراج تحسین پیش کرنا ہو گا‘پاکستانی نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں کی حمایت کریں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو نیونیفایئڈ میڈیا گروپ کے زیر اہتمام کشمیر کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ نترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے کئی پہلو ہیں۔آج کی تقریب کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ہے۔کشمیر کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ بات کرنے کی ضرورت ہے۔مقبوضہ کشمیر میں انسانیت پر جو ظلم ڈھایا گیا اس پر بیشمار کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔

مسئلہ کشمیر کو حل ہونا چاہیے۔مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب ہونا چاہیے ۔برہان مظفر وانی کی شہادت 1947 سے جاری مظالم کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔1947 میں آر ایس ایس اور قابض بھارتی و ڈوگرہ افواج نے پانچ لاکھ کشمیریوں کا شہید کیا۔ضرورت ہے کہ ہمارے نوجوان مقبوضہ کشمیر کو زیادہ سے زیادہ جانیں۔پاکستان اور کشمیر دو الگ چیزیں نہیں ہیں۔

نوجوان کشمیریوں کے قتل عام, خواتین کے آبروریزی اور ماورائے عدالت قتل و اغواء کا تفصیلی مطالعہ کریں۔ صرف میڈیا و اخبارات کی شہ سرخیاں پڑھ کر مقبوضہ کشمیر پر اپنے تصورات قائم نہ کریں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر آج بھی مسئلہ کشمیر موجود ہے۔سلامتی کونسل میں اس مسئلے کا زندہ رہنا حکومتی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ہمیں کشمیر کی صورتحال پر مسلسل تقریبات کا انعقاد کرنا ہو گا۔

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں صرف ایک مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی گئی۔ہمیں مقبوضہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہے۔وکی پیڈیا غلط معلومات کی فراہمی کا ایک ذریعہ ہے۔نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو اپنا مسئلہ سمجھیں۔مقبوضہ کشمیر کی قیادت کے ٹوئٹس کو ری ٹوئٹ کیا جائے۔

کشمیریوں کی آواز دنیا بھر میں پہنچانے میں میڈیا کا کردار اہم ہے۔ہمیں ماضی کی بجائے آگے کا سوچناہوگا۔نوجوانوں میں مسئلہ کشمیر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ اقوام متحدہ کشمیری عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کرے۔ برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد کشمیری تحریک نے نیا موڑ لیا ہے۔

ہندوانتہا پسند تنظیمیں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔پانچ لاکھ کشمیری شہید کر دیے گئے ہیں۔شہادتوں کی ایسی داستانیں ہیں کہ بھارتی مظالم پر کئی کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔کشمیر کے حوالے پاکستان میں میڈیا کا کردار لائق تحسین ہے۔ کشمیریوں کی مسخ شدہ اور تشدد زدہ لاشیں ملتی ہیں ۔ موجودہ دور ٹیکنالوجی کا دور ہے اسے بھرپوراستعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

بدقسمتی سے عالمی میڈیا میں غلط معلومات شئیر کی جاتی ہیں۔ جن بلاگرز کی گمشدگی پر بڑی تنقید کی گئی یہ بلاگر اس وقت کیوں نہیں بولے جب کشمیر میں دوسال کے بچوں کی پیلٹ گن سے آنکھیں پھوڑی جا رہی تھیں۔چیرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی اہلیہ مشعل ملک نے کشمیر پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں میں تحریک کشمیر کے حوالے سے شعور بڑھانے کی ضرورت ہے۔

نوجوانوں کو 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر پر باہر نکل کر شہداء کو خراج تحسین پیش کرنا ہو گا۔ہندوستانی قابض افواج ہماری مقبوضہ کشمیر کی قیادت کو ذلیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی تعداد 9 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔نہتی کشمیری قوم متحد ہو کر قابض بھارتی افواج کا دلیری سے سامنا کر رہی ہے۔پاکستانی نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں کی حمایت کریں۔

تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کشمیر جرنلسٹ فورم کے صدر عابد خورشید نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی مقبوضہ کشمیر میں تحریک مقامی ہے۔پاکستانی میڈیا نے کشمیر کی تحریک کو اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنا کردار بھرپور انداز سے ادا کیا۔مقبوضہ کشمیر میں میڈیا اور اخبارات کو متعدد ریاستی, قابض بھارتی اور دیگر دباؤ کا سامنا ہے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اجاگر کرنے پر وہاں اخبارات اور جرائد کو پابندیوں کا سامنا ہے۔(و خ )