کراچی، لاپتہ افراد کیس میں عدالت پولیس رویے پر برہم ہوگئی

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اور کے پی کے حکومت سے حراستی مراکز میں قید ملزمان کی فہرست مانگ لی

جمعرات 2 فروری 2017 16:33

کراچی، لاپتہ افراد کیس میں عدالت پولیس رویے پر برہم ہوگئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد بازیابی سے متعلق درخواستوں پر ایک بار پھر وفاقی اور کے پی کے حکومت سے حراستی مراکز میں قید ملزمان کی فہرست مانگ لی۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں ایک سو چالیس سے زائد افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی عدالت نے سندھ پولیس کے افسران اور وفاقی حکومت کی کارگردگی پراظہار تشویش کیا اس موقع پر جسٹس فاروق شاہ نے ریمارکس دئیے کراچی میں خطرناک لا اینڈ آرڈر کی صورت حال چھوڑ کر پولیس افسران عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں۔

مگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کرتے ہم پولیس افسران کو مساج کرانے یا چائے پلانے کے لیے نہیں بلاتے ہمیں بس لاپتہ افراد کے بارے میں بتایاجا ئے کہ وہ کہاں ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے سماعت کے دوران سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کب تک جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کا کھیل کھیلا جائے گا۔

عدالت کی جانب سے ایم کیو ایم کے لاپتہ نو کارکنان کا تذکرہ کیا تو اسٹینڈنگ کونسل نے بیان دیتے ہوئے کہا لاپتہ ایم کیوایم کارکن فہیم ریاض گھر واپس آگئے ہیں جس پر عدالت نے حکومت کے غیر سنجیدہ رویے پر کہا کہ میڈیا تب تک شور مچاتا ہے جب تک لوگ لاپتہ ہوتے ہیں حکومت گھر واپس آنے والوں کا نہیں بتائے گی تو کیسے پتہ چلے گا کیس کی مزید سماعت نو فروری تک ملتوی کردی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :