فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کاساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ،ْمولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی مخالفت کر رہے ہیں ،ْشاہ محمود قریشی

فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر حکومت اور حزب اختلاف میں تین نشستیں ہوئیں جن میں حکومت سے چند سوالات کیے گئے ،ْانٹرویو

جمعرات 2 فروری 2017 14:35

فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کاساتھ دینے کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی بھرپور مخالفت کر رہے ہیں۔ایک انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر حکومت اور حزب اختلاف میں تین نشستیں ہوئیں جن میں حکومت سے چند سوالات کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا سوال یہ تھا کہ حکومت فوجی عدالتوں کی میعاد ختم ہونے سے قبل حرکت میں کیوں نہیں آئی انہوںنے کہاکہ حزب اختلاف فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے میں حکومت کا ساتھ دینے کو تیار ہے لیکن حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی بھرپور مخالفت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا اس نے اپنے سیاسی حلیفوں کو اس معاملے پر قائل کیا ہی لیکن اس سوال کا واضح جواب نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے ایک سوال یہ بھی ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پارلیمانی رہنمائوں کو بریفنگ دینے کو تیار کیوں نہیں ہیں ۔شاہ محمود قریشی کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے جو حصے فوجی قیادت کی جانب سے پورے کیے جانے تھے وہ کر دیئے گئے ہیں، مثلا نیشنل ایکشن پلان کامیابی سے آگے بڑھا اور فوجی عدالتوں کی جانب سے بھی موثر کام کیا گیا، لیکن حکومت کی جانب سے جو کردار ادا کیا جانا چاہئے تھا وہ ادا نہیں کیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ملک میں موثر تبدیلی آئی ہے یا نہیں اگر تبدیلی آئی ہے تو ہم نے آگے کیسے بڑھنا ہے اور نہیں آئی تو مستقبل کے لئے کیا لائحہ عمل ہونا چاہیی ۔