لوبیاکی درآمدی اقسام پر تجربات کے حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں، محکمہ زراعت

جمعرات 2 فروری 2017 14:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2017ء):محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاہے کہ لوبیاکی درآمدی اقسام پر تجربات کے حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں جبکہ نئی اقسام کے بطور سبزی کاشت کرنے کے امکانات بھی روشن ہو گئے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ موسم بہار میں لوبیا کی کاشت کابہترین وقت رواں ماہ فروری کے آخر تک ہے جبکہ موسم خریف میں اگست کے پہلے ہفتہ میں اس کو کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ فروری میں کاشت شدہ فصل سبزی کیلئے مئی کے شروع میں تیار ہو جاتی ہے جبکہ جولائی میں کاشت شدہ فصل سبزی کیلئے ستمبر میں تیار ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ لوبیا کی کاشت معتدل گرم آب و ہوا میں کامیاب رہتی ہے جبکہ پنجاب کے آبپاش علاقوں میں لوبیا کی نئی اقسام کو دو موسموں میں کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ لوبیا کی پھلیوں کو بطور سبزی اور پکے ہوئے دانوں کو بطور دال استعمال کیا جاتا ہے جس میں لحمیاتی مادہ کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ لوبیا میں خشک سالی برداشت کرنے کی صلاحیت دوسری فصلوں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور اس کا دانہ بے حد مقوی و لذیذ ہوتاہے اور پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں لوگ اسے بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ لوبیاکو بطور چارہ بھی کاشت کیا جاتا ہے جو لذیذہونے کے ساتھ ساتھ زود ہضم بھی ہوتا ہے اور دودھ دینے والے جانوروں با لخصوص بھینسوں کیلئے بے حد مفید ہے۔انہوںنے بتایاکہ لوبیا کی چارے کیلئے کاشت کی ہوئی فصل 60 سی70 دن میں تیار ہو جاتی ہے۔