نواز شریف کو پاکستان کا ٹرمپ،جس اسمبلی میں عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند نہ ہوسکے اسے بند کردینا چاہیے،عمران خان

ٹرمپ کا 7 ممالک پر پابندی کا فیصلہ احمقانہ اور قابل مذمت ہے‘ امریکی ویزے کی پابندیوں کی بات دل کی آواز تھی جس کا مطلب تھا ہم پابندیوں اور قرض نہ ملنے کے خوف سے نکل کر ملک کو بنانے کیلئے کام کریں تو ملک ترقی کرے گا ٹرمپ کے اقدامات پر ایران کے علاوہ مسلم ممالک میں سناٹا چھایا ہوا ہے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 1 فروری 2017 23:17

نواز شریف کو پاکستان کا ٹرمپ،جس اسمبلی میں عوام کے حقوق کے لئے آواز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان کا ٹرمپ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس اسمبلی میں عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند نہ ہوسکے اسے بند کردینا چاہیے‘ ٹرمپ کا 7 ممالک پر پابندی کا فیصلہ احمقانہ اور قابل مذمت ہے‘ امریکی ویزے کی پابندیوں کی بات دل کی آواز تھی جس کا مطلب یہ تھا کہ ہم پابندیوں اور قرض نہ ملنے کے خوف سے نکل کر ملک کو بنانے کیلئے کام کریں تو ملک ترقی کرے گا ٹرمپ کے اقدامات پر ایران کے علاوہ مسلم ممالک میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو کیا وہ احمقانہ فیصلہ اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ویزے کی پابندی کی بات دل کی آواز تھی جو ایک دم زبان پر آئی ۔ میں نے یہ بات اس لئے کی کہ پاکستانی اگر اپنے ملک کوبنانے کیلئے زور لگائیں تو انہیں کسی کی امداد نہ کرنے کا خوف نہیں ہوگا ہم نے خوف کی وجہ سے ترقی نہیں کی ہمیں خوف ہوتا ہے کہ امریکہ نے پابندی لگا دی اور قرضہ نہ ملا تو ملک نہ چل سکا گا ۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت پوری دنیا میں کی جارہی ہے نواز شریف کو پاکستان کا ٹرمپ کہہ سکتے ہیں ٹرمپ نوازشریف بزنس کرتے ہیں وہ بھی رشتہ داروں کو لے کر آیا ہے اور نواز شریف بھی رشتہ داروں کو لایا ہے نواز شریف نے ٹرمپ کے اقدامات پر کوئی بیان نہیں دیا ایران کے علاوہ کسی بھی مسلم ملک کے سربراہ نے بیان نہیں دیا انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ملک کے سربراہ سے جواب طلب کرنا ہے۔

اپوزیشن حکومت کے غلط کاموں پر تنقید کیلئے ہوتی ہے اگر وزیراعظم جواب نہیں دیتا یا جھوٹ بولتا ہے تو اسمبلی کا کیا فائدہ ہے اسمبلی کو بند کرنے کے موقف پر قائم ہوں ملک کے بارہ ارب روپے روزانہ کرپشن کی نذر ہوتے ہیں ہم عوام کے حقوق کیلئے کھڑے نہیں ہوسکتے تو پھر اسمبلی کاکیا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وزیراعظم کے خلاف کرپشن کا مقدمہ ہے وہی فیصلہ کررہا ہے کہ کس قانون کے تحت اس کا احتساب ہونا چاہیے جو خود کرپٹ ہو وہ دوسرے کرپٹ کو کیسے پکڑ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک پر قرضے بڑھتے جارہے ہیں ہمارے گلے میں غلامی کی زنجیریں پڑ رہی ہیں ہماری پارلیمنٹ عوام کے حقوق اور عوام کے پیسے کی حفاظت نہیں کر سکتی تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہم وزیراعظم سے جواب لینے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بہتری اصلاحات میں ہے اگر آرٹیکل 62 اور 63 پر میں پورا نہیں اترتا اور پارلیمنٹ نہیں آتا تو اس میںپارلیمنٹ کا فائدہ ہے انہوں نے کہ اکہ اگر قومی اسمبلی میں ملک کے مسائل پر اس طرح بہث ہوتی ہے جس طرح سپریم کورٹ میں ہورہی ہے تو ایک دن بھی ضائع نہ کرتا نواز شریف کو تین نسلوں کا حساب دینے کی ضرورت نہیں وہ اپنا حساب دے دیں ان کے والد صاحب کو کہیں سے قرضے مل گئے کاروبار شروع کیا نقصان ہوا پوتے کو رقم دی انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے میری ذاتی دشمنی نہیں۔

قطری کا خط آتا ہے وہ 1993 میں لندن کی جائیداد لیتا ہے 13 سال وہ جائیداد ان کے پاس رہتی ہے اور پھر انہیں مل جاتی ہے۔ (عابد شاہ)