حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے خلاف ہندو برادری بھی سراپا احتجاج

نظر بندی فوری ختم اور انہیںرہا کیا جائے،حکومت سے مطالبہ

بدھ 1 فروری 2017 22:52

حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے خلاف ہندو برادری بھی سراپا احتجاج

ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2017ء) جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے خلاف ہندو برادری بھی سراپا احتجاج بن گئی۔بدھ کو کراچی،نوشہرو فیروز،ٹنڈو آدم،ڈہریارڈو دیگر شہروں میں تھر اور سندھ کے مختلف شہروں میں مقیم ہندو برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی فوری ختم کی جائے اور انہیںرہا کیا جائے۔

تھر میں فلاح انسانیت فائونڈیشن نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، آج ہم حافظ سعید کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہندوستان کے دباؤ پر حافظ محمد سعید کو محب وطن کو گرفتار کرنا سراسر زیادتی ہے۔ اس وقت جب کشمیر کا مسئلہ دنیا بھر میں اُجاگر ہوچکا ہے اس مسئلے کو پس پشت ڈالنے کی یہ بڑی سازش ہے۔ آج کشمیر کی ماؤں کے پیغامات اور ان کے آنسو بھری التجائیں پاکستان کے حکمرانوں کو پیش کی جارہی ہیں کہ ہمارے لئے محمد بن قاسم کا کردار ادا کرنے والے ہمارے اس مسیحا کو فی الفور رہا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعدادبھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ہندو خواتین نے بینرز و پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرحافظ محمد سعید کے حق میں اور بھارت و امریکا مخالف تحریریں درج تھیں۔شرکاء شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ہندو خواتین کا کہنا تھا کہ ہمارے مسیحا حافظ محمد سعیدکو رہا کیا جائے ۔ جب ہم پیاسے تھے تب پانی کی سہولت حافظ محمد سعید نے پہنچائی ، جب ہمارے بچے مررہے تھے تب مسیحا کے روپ میں حافظ محمدسعید نے ڈاکٹرز بھیجے ، جب ہم بھوک اور بدحالی کا شکار تھے تب حافظ محمد سعید کے روحانی فرزند ہمیں کھانا کھلارہے تھے اور ہمیں راشن پہنچارہے تھے۔

اس طرح کے مسیحا کو نظربند کرنا وقت کے حکمرانوں نے غیروں کی غلامی کا ثبوت دیا ہے۔کراچی پریس کلب کے سامنے ہندو برادری کے احتجاجی مظاہرے سے جماعة الدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، فلاح انسانیت فائونڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود اور ہندو پیچائیت کے نمائندے بانو بھیل و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مزمل اقبال ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی غیر آئینی و غیر انسانی ہے۔

پاکستان میں جماعة الدعوة کا کردار سب کے سامنے ہے۔ تھر میں بلا تفریق ہندوئوں کی بھی مدد کی ہے۔ آج تھر کی ہندو برادری کا حافظ محمد سعید کی حمایت میں آواز بلند کرنا اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی بلا جواز نظر بندی کے خلاف پہلے کی طرح اب بھی عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ ہم عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی۔

بیرونی دبائو پر انسانیت کے خیر خواہ کو نظر بند کرنا شرمناک فیصلہ ہے، جسے قوم نے مسترد کردیا ہے۔ مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ حافظ سعید دکھی انسانیت کے مسیحا ہیں۔ انہوں نے تھر سمیت پورے ملک میں بلا تفریق انسانیت کی مدد کی ہے۔ فرقہ واریت، مذہبی منافرت اور دہشت گردی ہماری پہچان نہیں، مظلوموں کے لیے آواز بلند کرنا اور ضرورت مندوں کی خدمت ہمارا شعار ہے۔

مظاہرے سے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید امریکا و بھارت کی نظر میں دہشت گرد لیکن اہل تھر کی نظر میں مسیحا ہیں۔ اہل تھر کے درمیان قحط کے ایام میں بیٹھنے والا مجرم کیسے ہوسکتا ہے۔ تھر کے ہندوئوں کی مدد کرنے والا آج پابند سلاسل کیا گیا، جس کے خلاف ہندو برادری بھی سراپا احتجاج ہے۔

ہندو پنچائیت کے نمائندے بانو بھیل نے کہا کہ حافظ سعید ہمارے خیرخواہ ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن انسانیت کی فلاح کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے حافظ سعید کی نظر بندی قبول نہیں کرتے، حکومت فوری طور پر ان کی نظر بندی ختم کرے۔نوشہرو فیروز،ٹنڈو آدم،ڈہریارڈو دیگر شہروں میں ہندو برادری کے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مسئول جماعة الدعوة صوبہ سندھ فیصل ندیم نے کہاکہ ہم کسی صورت بھی کشمیریوں کی مدد اور سندھ کی عوام کی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم ہر حال میں ان کی مدد کرتے رہیں گے ، اس وقت ہندوستان یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ حافظ سعید کو نظربند کرکے جدوجہد آزادی کو دبا دیا جائے گا مگر یہ ان کی بھول ہے کشمیری آج بھی میدانوں میں کھڑے ہیں اور کل بھی کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ تھرپارکر میں جاری فلاحی منصوبہ جات مسلسل جاری و ساری رہیںگے ، غریبوں کو کھانا کھلانے اور ان کی مدد کرنے کا جرم کرتے رہیں گے ، ہمیں سب سے زیادہ پاکستان کی سلامتی عزیز ہے اس کی سلامتی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :