کوئٹہ, لاپتہ افراد جو کئی سالوں سے جبری گم ہیں کیسز کی انکوائری بغیر نتیجے کے بھی عدالت میں مکمل ہو چکے ہیں ، نصراللہ بلوچ

متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی سے رابطہ کیا جائیگا, چیئرمین وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

بدھ 1 فروری 2017 21:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2017ء) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین سے تفصیلی صلاح ومشورے کے بعد یہ طے ہوا کہ لاپتہ افراد جو کئی سالوں سے جبری گم کئے گئے ہیں اور ان کے کیسز کی انکوائری بغیر نتیجے کے بھی عدالت میں مکمل ہو چکے ہیں مجوزہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت مذکورہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے پہلے مرحلے میں سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی سے رابطہ کیا جائیگا اور ایک جامع رپورٹ ان کیسز سے متعلق بھی کمیٹی کو فراہم کیا جائے گا علاوہ ازیں صوبائی اور وفاقی حکومت سے بھی ان افراد کے بازیابی کے لئے رابطہ کیا جائیگا ماضی تجربات کے مطابق اگر ان کیسز کو حکومتی سطح پر سرد خانے میں ڈالنے کی کوشش کی گئی تو تنظیم دوسرے مرحلے میں حزب اختلاف سمیت سیاسی اور انسانی حقوق کے تنظیموں سے رابطہ کیا جائیگا اگر اس قدام میں بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوئی تو تنظیم تیسرے مرحلے میں لاپتہ کئے گئے بلوچوں کے کیسز کو مکمل دستاویزات کے ساتھ بین الاقوامی برادری سے رابطہ کر نے کے بعد اقوام متحدہ سے ان کو دوبارہ سماعت کرنے کا درخواست بھی کرے گا اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ چوتھے مرحلے میں ان کیسز کو انٹرنیشنل کوڈ آف جسٹس میں حصول انصاف کے لئے بھی دائر کیا جائیگا نصراللہ بلوچ نے مزید کہا کہ وہ لواحقین جنہوں نے اپنے لاپتہ کئے گئے پیاروں کے گمشدگی کے بارے میں ایف آئی آر درج نہیں کرائے گئے ہیںسے گزارش ہے کہ وہ ایف آئی آر پولیس کے پاس فوری طور پر درج کر کے دیگر دستاویزات تنظیم کے پاس جمع کرادیں تاکہ ان کے کا رروائی ممکن بنائی جا سکی

متعلقہ عنوان :