سی پیک ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ بنیادی عنصر ہے ،پاکستانی قیادت معاشی کامیابیاں حاصل کرنے پر قابل تحسین ہے ،پاکستان مسلم ممالک میں تیز رفتاری سے ترقی کرنے والا ملک بن چکا ہے ،چینی سفیر سن وی ڈونگ کا تقریب سے خطاب

چین کی جانب سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے ، ون بیلٹ ون روڈ سے دنیا کے متعدد ممالک اور ثقافتوں میں رابطہ سازی قائم ہو رہی ہے ، مشاہد حسین سید

بدھ 1 فروری 2017 21:29

سی پیک ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ بنیادی عنصر ہے ،پاکستانی قیادت معاشی کامیابیاں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 فروری2017ء) پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ چینی صدر کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ون بیلٹ ون روڈ کا علمبردار پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک )منصوبہ دونوں ممالک کے مابین باہمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم کرنے کا ایک تاریخی موقع ہے ،دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات سی پیک پر عمل داری سے بلندیوں کی جانب گامزن ہے ۔

ان خیالات کا اظہار چینی سفیر نے بدھ کے روز پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ اور ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکائونٹنٹس (اے سی سی ای) کے مابین باہمی یاداشت کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری سینیٹر مشاہد حسین سید،مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شزرا منصب سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ سی پیک منصوبوں پر موثر طریقے سے کام ہورہا ہے ، پاکستان کی معیشت تمام اسلامی ممالک کی نسبت تیز رفتاری سے فروغ پا رہی ہے اور سی پیک کے تحت پاک چین تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں ، پاکستان کی قیادت معاشی کامیابیاں حاصل کرنے پر قابل تعریف ہے ،وہ اس بات پر نہایت مسرت محسوس کر رہے ہین کہ پاکستان میں تمام طبقہ ہائے فکر پاکستان چین اقتصادی راہداری پر اتفاق رائے رکھتے ہیں ، وہ دونوں ممالک کی عوام کا بہتر مستقبل دیکھتے ہیں ، سی پیک کے تحت پاکستان میں روزگار کے 10ہزار مواقع پیدا کئے گئے ہیں جبکہ پاکستان کے سکولز ، ہسپتالوں ، ووکیشنل تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے ، سی پیک کے فوائد عوام تک منتقل ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چین کا نیا قمری سال مرغ سے منسوب ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کامیابی حاصل کرنے کیلئے علی الصبح مرغ کی پہلی اذان پر اٹھتے ہوئے دن کا آغاز کر دیا جائے ،زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کا یہی طریقہ ہے ، ان کی خواہش ہے کہ اس سال میں دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھتا رہے گا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری چینی صدر شی چن پھنگ کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا بنیادی عنصر ہے ، ون بیلٹ ون روڈ دنیا کے مختلف براعظموں ،ممالک اور ثقافت کے مابین رابطہ سازی قائم کر رہا ہے ،چین کی جانب سے سی پیک کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے ۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا بنیادی عنصر ہے ،چینی صدر کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے رابطہ سازی کے اس منصوبہ سے دنیا کے متعدد ممالک اور ثقافتوں میں رابطہ قائم ہو رہا ہے ، اکیسویں صدی ایشیاء کی ہے اور ون بیلٹ ون روڈ سے منسلک ممالک عالمی معیشت میں اپنا اہم کردارادا کررہے ہیں ،پاکستان اور چین کے مابین باہمی تعلقات ہمیشہ سے انتہائی اہمیت کے حامل رہے ہیں ،پاکستان خطے کا ایک اہم ملک ہے اور ہم ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کا مرکزی نقطہ ہیں جس کے تحت متعدد ممالک میں رابطہ سازی قائم ہو رہی ہے ،پاکستان کو مواقعوں کی سرزمین کہا جاتا ہے ،پاکستان عوام محنتی ،جفا کش، خطروں کا سامنا کرنے والے اور اپنے اہداف کو حاصل کرنے والے ہیں ، رواں سال پاک چین اقتصادی راہداری ٹیک آف کا سال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چینی سفیر سن وی ڈونگ پاکستان میں چین کے پہلے نوجوان سفیر ہیں جو کم عمری میں پاکستان میں سفارتکاری کی ذمہ داریاں بہترین انداز میں نبھا رہے ہیں ،ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ ان کی یہاں ہوتے ہوئے سی پیک کا آغاز ہوا اور پاک چین دوستی بلندیوں کی جانب گامزن ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے سی سی اے کی سی ای او ہیلن برینڈ نے کہا کہ پاک چائنہ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ شراکت داری سے سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کے پیغام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ،ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم مشترکہ طور پر کس طریقہ سے پاکستان اور چین کی عوام اور پیشہ ورانہ افراد کے مابین رابطوںکو فروغ دے سکتے ہیں ۔

تقریب میں پاک چائنہ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید اور اے سی سی اے کے نمائندہ سجید اسلم نے معاہدے پر دستخط کئے ۔ معاہدے کے تحت دونوں اطراف کی سماجی ، ثقافتی اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے ۔