وزیراعلیٰ کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس،عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ،دوردراز کے ہسپتالوں میں تعینات میڈیکل افسروں کو خصوصی پیکیج دیا جائے گا،پنجاب حکومت نی40تحصیل و ضلعی ہیڈکوارٹر زہسپتالوں میں نان کلینکل خدمات کو آؤٹ سورس کرنے کا پروگرام بنایا ہے،ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو پرائیویٹ پریکٹس کی اجازت دینے کیلئے حکمت عملی بنائی جائے،انستھٹسٹ کو فی کیس پانچ ہزار روپے الاؤنس دینے کا فیصلہ،40تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹرزہسپتالوں میں ریڈیالوجی اورپتھایالوجی کی سہولتیں بھی آؤٹ سورس کی جائیں گی، 40ہسپتالوں کیلئے 1300 نرسوںکی بھرتی کے عمل کی منظوری دے دی ہے ،نرسوں کی بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے،محمد شہباز شریف

بدھ 1 فروری 2017 20:11

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس،عوام کو معیاری طبی سہولتوں ..
لاہور۔یکم فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بد ھ کے روز یہاںاعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا،تین گھنٹے طویل اجلاس میںصوبے کے عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ہسپتالوں میں ہیلتھ کیئر کی معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے جامع پروگرام پر عملدر آمد کیا جارہاہے،جس کے تحت40تحصیل و ضلعی ہیڈکوارٹر زہسپتالوں کو اپ گریڈیشن کیا جارہا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے کام کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔انہوںنے کہا کہ ان ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن سے مریضوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں ملیں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہیپاٹائٹس کلینک کے منصوبے کورواں ماہ مکمل کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نی40تحصیل و ضلعی ہیڈکوارٹر زہسپتالوں میں نان کلینکل خدمات کو آؤٹ سورس کرنے کا پروگرام بنایا ہے اوران خدمات کے آؤٹ سورس ہونے سے ہسپتالوں کے معیار میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔

انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں مختلف خدمات کی فراہمی کا معیارعوام کی توقعات کے مطابق ہونا چاہیے۔اجلاس کے دوران دوردرازکے اضلاع کے ہسپتالوںمیں میڈیکل آفیسرزکی کمی پورا کرنے کیلئے اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دوردراز کے ہسپتالوں میں تعینات میڈیکل افسروں کو خصوصی پیکیج دیا جائے گاجبکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو پرائیویٹ پریکٹس کی اجازت دینے کیلئے موثر حکمت عملی بنائی جائے ۔

اجلاس میں انستھٹسٹ کو فی کیس پانچ ہزار روپے الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ لیڈی ڈاکٹرز خصوصاً گائناکالوجسٹ کو پک اینڈ ڈروپ سروس دینے کا پلان مرتب کیا جائے اورمیڈیکل آفیسروں کو انستھیزیا کی تربیت کے پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔انہوںنے کہا کہ 40تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹرزہسپتالوں میں ریڈیالوجی اورپتھایالوجی کی سہولتیں بھی آؤٹ سورس کی جائیں گی اور36اضلاع کے ہسپتالوں میں سٹی سکین مشینیںمہیا کی جائیںگی جو کہ وہی کمپنیاں چلائیں گی جو یہ مشینیں فراہم کریں گی ۔

انہوںنے کہا کہ 40ہسپتالوں کیلئے 1300 نرسوںکی بھرتی کے عمل کی منظوری دے دی ہے ۔ انہوںنے ہدایت کی کہ نرسوں کی بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے اوراس ضمن میںبہترین کوالیفائیڈ نرسوں کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے۔اجلاس کے دوران میڈیکل کے مختلف شعبوں میں بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباو طالبات کیلئے علیحدہ سروس کیڈر بنانے کی منظوری دی گئی اوراس سروس کیڈر کیلئے نئی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں خدمات کی فراہمی کیلئے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔اجلاس کے دوران ملتان، لاہور،سرگودھا اورراولپنڈی میں بائیو میڈیکل ورکشاپس کے قیام کے پروگرام کی بھی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بائیو میڈیکل ورکشاپس کے قیام کے ساتھ ان کے موبائل سٹیلائٹ یونٹس بھی بنائے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے روٹا وائرس کی ویکسی نیشن کا پروگرام شروع کردیا ہے ۔

2016ء میں صوبے میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ۔ویکسی نیشن کے پروگرام کو مربوط طریقے سے آگے بڑھایا جارہا ہے ۔عالمی اداروں نے بھی پنجاب کے ویکسی نیشن پروگرام کی تعریف کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے ویکسی نیشن پروگرام پرموثر عملدرآمد کے حوالے سے صوبائی وزراء صحت اور متعلقہ حکام کی کارکردگی کی تعریف کی ۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایسا نظام وضع کیا ہے کہ اشرافیہ بھی وہی دوائی کھائے گی جو عام آدمی کھائے گااورمعیاری ادویات کی فراہمی کا نظام ہیلتھ کیئر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنائے گا۔

صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق،خواجہ عمران نذیر،بیگم ذکیہ شاہنواز ،ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،مشیر ڈاکٹر عمر سیف ،چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز،طبی ماہرین اورمتعلقہ اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :