ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندیاں- ایران‘صومالیہ ‘سوڈان نے ہم خیال ممالک کا بلاک تشکیل دینے کے لیے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع کردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 1 فروری 2017 14:41

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندیاں- ایران‘صومالیہ ‘سوڈان نے ہم خیال ..

جنیوا(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری۔2017ء) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے ایک انتظامی حکم نامے کے ذریعے سات مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیوں کے جواب میں ایران‘صومالیہ ‘سوڈان نے ہم خیال ممالک کا بلاک تشکیل دینے کے لیے لابنگ شروع کردی ہے جس کا مقصد اپنے ممالک میں امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندیاں اور امریکی منصوعات کے بائیکاٹ سمیت دیگر اقدامات اٹھانے کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا-ایک یورپی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تینوں ممالک کے سفیروں کا ایک اہم اجلاس بھی ہوا ہے اور متاثرہ ممالک کے سفیر ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ میں لابنگ کریں گے -رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لیبیا اور عراق میں امریکا کے نامزدہ کردہ حکمرانوں جبکہ یمن اور شام میں خانہ جنگی کی صورتحال کے پیش نظر ان ممالک کے ساتھ رابط نہیں کیا گیا تاہم شام میں اسد انتظامیہ اور یمن میں صدر ہادی کی حکومت کے نامزد سفیر نے بھی بلاک میں شمولیت کا عندیہ دیا ہے -پابندی کا شکار ملکوں کو امریکا کے مخالف ممالک کی بھرپور تائید اور حمایت حاصل ہے ایران پہلے ہی امریکی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی کا اعلان کرچکا ہے اور اس ہفتے کے دوران سوڈان کی جانب سے بھی امریکی شہریوں کے سوڈان میں داخلے پر پابندی کا اعلان سامنے آسکتا ہے-رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوڈان پابندیوں کے معاملے کو افریقی کونسل میں لے جانے کے ساتھ ساتھ اوآئی سی اور دیگر عالمی تنظیموں میں لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ ایران ممکنہ طور پر اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے قرارداد اوآئی سی کے سیکرٹری کو ارسال کرسکتا ہے-رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عرب لیگ اور ایران کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی کے مثبت نتائج سامنے آنے کا امکان ہے اور کویت کی ثالثی میں ایران ‘سعودی عرب تعلقات میں بہتری آرہی ہے کویت کے وزیرخارجہ کے حالیہ دورہ ایران کے دوران ایران اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان ملاقات پر بھی غو ر کیا گیا ہے اور اسلامی تعاون کی تنظیم کا اجلاس بلاکر دونوں اہم ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقات کروائی جاسکتی ہے-رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ایران ‘سوڈان اور صومالیہ کو کئی ممالک پس پردہ کئی اہم ممالک کی حمایت حاصل ہے جوکہ امریکی منصوعات کے بائیکاٹ کو ایک عالمی مہم کے طور پر چلانا چاہتے ہیں جس کا مقصد امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ پر دباﺅ بڑھنا ہے-

متعلقہ عنوان :