لاہور ہائیکورٹ نے جبری شادی کی شکارخاتون کودوبچوں سمیت دارالامان بھجوا دیا،تھانہ فیکٹری ایریا کا ایس ایچ او اور اے ایس آئی معطل

منگل 31 جنوری 2017 23:57

لاہور ہائیکورٹ نے جبری شادی کی شکارخاتون کودوبچوں سمیت دارالامان بھجوا ..

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے جبری شادی کی شکار دو بچوں کی ماں کوبچوں سمیت دارالامان بھجوا دیا۔عدالت نے کزن ہونے کے دعویدار شخص کا ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او ممتاز کاکڑ اور اے ایس آئی غلام رسول کو معطل کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار اشفاق نامی شہری نے موقف اختیار کیا کہ اس کی کزن کو امجد نامی شخص نے زبردستی اپنے پاس رکھا ہے مگر پولیس کوئی کاروائی نہیں کر رہی۔عدالتی حکم پر تھانہ فیکٹری ایریا کے سب انسپکٹر غلام رسول نے کرن بی بی اس کی چھ سالہ بیٹی زینب فاطمہ اور چار سالہ بیٹے محمد سہیل کو عدالت میں پیش کیا۔امجد نامی شخص نے عدالت کو آگاہ کیاکہ کرن اس کی بیوی ہے اس نے کسی کو زبردستی اپنے پاس نہیں رکھا۔

(جاری ہے)

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ امجد نے اس سے جبری شادی کی جبکہ اس کے دو بچے ہیں اب وہ اپنے خاوند کے ساتھ نہیں جانا چاہتی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کسی عورت کو اجنبی شخص کے ساتھ نہیں بھجوا سکتی۔عدالت نے درخواست گزار کے خونی رشتہ دارہونے کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او ممتاز کاکڑاور اے ایس آئی غلام رسول کو معطل کر دیا۔عدالت نے دو بچوں کی ماں کو دارالامان بھجواتے ہوئے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کزن ہونے کے دعویدار شخص کے بلڈ ریلیشن کا ریکارڈ عدالت میں طلب کر لیا۔