سینیٹ سلیکٹ کمیٹی کا اجلا س ، معلومات تک رسائی کے بل 2016 پر مکمل اتفاق کیا گیا

منگل 31 جنوری 2017 23:53

سینیٹ سلیکٹ کمیٹی کا اجلا س ، معلومات تک رسائی کے بل 2016 پر مکمل اتفاق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2017ء) سینیٹ سلیکٹ کمیٹی کا اجلا س چیئرمین سینیٹر فرحت اللہ بابر کی صدارت میں منگل کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں معلومات تک رسائی کے بل 2016 پر مکمل اتفاق کیا گیا ،باضابطہ منظوری کمیٹی کے اگلے اجلا س میں دی جائے گی ۔ اجلاس میں تمام شقوں پر سیر حاصل بحث کے بعد تجاویز کو بھی شامل کر لیا گیا ۔

تین رکنی انفارمیشن کمیشن کے لئے ایک رکن سابق جج عدلیہ ایک سابق بیورو کریٹ اور ایک ممبر سول سوسائٹی سے لیا جائے گا۔ کمیشن کے ممبران کو ہٹانے کا اختیار قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کے پاس ہوگا۔ انفارمیشن کمیشن کے ممبران کی تقرری اور اختیارات اور جان بوجھ کر ریکارڈ کو ضائع کرنے پر تعزاتی کارروائی کی جا سکے گی ۔

(جاری ہے)

وہ تمام ریکارڈ جو 20 سال سے پرانا ہو ا س پر آر ٹی آئی قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔

20 سالہ پرانا ریکارڈ بہر صورت منظر عام پر آ سکے گے۔ کسی بھی ادارے میں بدعنوانی ، قواعد کی خلاف ورزی پر اس ادارے کا کوئی بھی شخص نشاندہی کر سکے گا۔ مجوزہ قانون میں بدعنوانی یا قواعد کی خلاف ورزی پر خبر دار / سیٹی بجانے کے قانون کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے ۔ خبردار کرنے والے ملازم کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکے گی ۔ پارلیمان کو خصوصی کردار بھی دیا گیا ہے ۔

چیئرمین کمیٹی فرحت اللہ بابر نے کہا کمیٹی کے مختلف اجلاسوں میں ممبران کمیٹی نے بل پر اتفاق رائے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ جس پر کمیٹی ممبران کا شکر گزار ہوں ۔ تجاویز اور ترامیم کو اتفاق رائے سے منظو رکرنا بھی خوش آئند ہے ۔ قومی اہمیت کے معاملات اور ان کے سیاق و سباق کو سمجھنے میں لوگوں کو بڑی مدد ملے گی ۔ ایک شق جس کا تعلق کسی بھی شہری کی زندگی اور آزادی سے ہے اس کے بارے میں معلومات تین ایام میں تحریری طو رپر فراہم کرنے کی پابندی ہوگی۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے اراکین کمیٹی کی طرف سے کمیشن کی رپورٹ سالانہ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے اور انفارمیشن کمیشن کے ممبران کی عمر 65 سال کرنے کی تجاویز پر اتفاق کیا ۔ اجلاس میںاس تجویز پر بھی اتفاق ہوا کہ انفارمیشن کمیشن کے رولزوفاقی حکومت 120 دنوں میں بنائے گی جس کا اعلان وزیر انچارج کریں گے اور ریگولیشن کمیشن خود بنائے گا۔اجلاس میں سینیٹرز شبلی فراز ، جاوید عباسی ، پرویز رشید، مختار احمد دھامرا، روبینہ خالد ، الیاس احمد بلور کے علاوہ وزیر مملکت مریم اورنگزیب سیکرٹری وزارت اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :