ٹیوٹا کے تحت تمام تربیتی مراکز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فعال بنایاجائے،وزیراعلیٰ کے پی

منگل 31 جنوری 2017 23:11

ٹیوٹا کے تحت تمام تربیتی مراکز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فعال ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2017ء)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ٹیوٹا کے تحت تمام تربیتی مراکز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فعال اور شفاف بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سی پیک کے تناظر میں چینی زبان سکھانے اور دیگر فنی تربیت کا فول پروف نظام ہونا چاہئے۔ ہر صنعتی زون میں ایک تربیتی سنٹر ہونا چاہئے ہر تربیتی سنٹر سو فیصد نتائج دینے کا پابند ہو گا۔

غریب کے بچوں سے زیادتی اور وسائل کا ضیاع نا قابل برداشت ہو گا۔ وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ٹیوٹا کی کارکردگی اور مانیٹرنگ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم ارشد عمرزئی، ایئر کموڈور امین ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا ، سٹرٹیجک سپورٹس یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید اور ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ٹیوٹا کی کارکردگی اور مانیٹرنگ سمیت دیگر امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مختلف تربیتی مراکز کے لئے مجوزہ زمین حاصل کرنے کے لئے طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے اس موقع پر کم از کم چار تربیتی مراکز چین کی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا عندیا دیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ازمک کے ساتھ مل کر معاشی زونز کی نشاندہی کریں اور فیصلہ کریں کہ کون سے تربیتی مراکزان کو دینے ہیں۔

ہم عنقریب چین کی کمپنیوں کے ساتھ ان منصوبوں پر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کریں گے۔رشکئی صنعتی زون کو ترقی اور وسعت دینے کیلئے چین کی ایک کمپنی کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہو چکے ہیںجو بڑی گاڑیوں سمیت دیگر صنعتوں کی منتقلی کرے گی کیونکہ چین کی کمپنیز میں لیبر مہنگی اور یہاں سستی ہے اس سے صوبے میں بیروزگاری میں کمی آئے گی ۔ائیر فورس بھی ازدمک کے ساتھ مل کر تربیتی مراکز کا تعین کر لے کہ وہ کون کون سے مراکز چلا سکتے ہیں۔

ایئر فورس کی طرف سے نوشہرہ رشکئی میں 4 ہزار کنال اراضی پر میگا سٹی تعمیر کرنے کیلئے صوبائی حکومت زمین کا حصول ممکن بنانے کیلئے مکمل سپورٹ کرے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ رشکئی انڈسڑیل زون اور پشاور میں بڑے ٹائون شپ میںسرمایہ کاری کیلئے ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ ہو چکا ہے ۔پیر پیائی نوشہرہ اور مردان میں موجود تربیتی مراکز کو تربیتی مقاصد کیلئے فعال بنایا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قائمہ کمیٹی نے ٹیوٹا کے 24 اداروں کی مانیٹرنگ کا اہتمام کیا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے ٹیوٹا کے دیگر مراکز کی مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوںنے کہاکہ صوبے بھر میں قائم ہاسٹلز جن کا کوئی مصرف نہیں اُن کو بھی تربیتی مقاصد کیلئے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے فنی تعلیم و تربیت کیلئے موجود 700 ملین روپے کیلئے ایک سسٹم وضع کرنے اور ایمرجنگ ٹریڈ میں تربیت پر فوکس کرنے کی ہدایت کی ۔

لیفٹ ہینڈ اور رائٹ ہینڈ ڈرائیونگ کی تربیت شروع کرنے کیلئے بھی ضروری وسائل فراہم کئے جائیں گے۔غریب نوجوانوں کیلئے سکالر شپ اور دیگر مالی تعاون کی فراہمی بھی پلان کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر ٹیوٹا کی کل وقتی تعیناتی اورگلبہار میں ہیڈ آفس تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے تربیتی نظام کو ہر لحاظ سے مکمل اور شفاف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ایک مہینے کے اندر شفاف نظام بنا لیں تاکہ اداروں کو فعال اور تربیتی عمل کو رواں دواں رکھا جا سکے اداروں میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہو گی ۔

نظام کو شفاف بنائیں اور غلط کاریوں کو روکیں ۔ نتائج کے حصول میں ناکامی وسائل کا ضیاع ہے ۔غریب اور بیروزگار لوگوں کیلئے قائم ان اداروں کے پیچھے جو مقاصد ہیں اُن کا حصول یقینی ہونا چاہیئے ۔وہ تین مہینے کے بعد ا س سلسلے میں کوئی معذرت قبول نہیں کریں گے ۔انہوںنے امتحانی نظام کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ پورے امتحانی اور تربیتی نظام کو شفاف بنایا جائے ۔

امتحانی نظام این ٹی ایس یا ایٹا کے طریقہ کار پر وضع کیا جائے۔انہوں نے فنی تربیت کے معیار کو بین الاقوامی سطح پر لانے کی ہدایت کی ۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور سی پیک کے تناظر میں صوبے کو تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے اسلئے TEVTA کو مستقبل کے چیلنجز سے عہدہ برآہ ہونے کیلئے کل وقتی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اداروں میں کمزوریوں کو دور کریں اور ضروریات پوری کریں اس کے بعد تبادلوں پر مکمل پابندی ہو گی ۔

نئے بھرتی ہونے والوں کو موجودہ تربیتی اداروں میں ہی کھپایہ جائے گا۔اس کے بعد یہ اہلکار ریٹائرمنٹ تک متعلقہ اداروں میں ہی تعینات رہیں گے ۔سرکاری افسران نظام ٹھیک کریں ہم ہر قسم کی قانونی سپورٹ دیں گے ورنہ تباہی کا راستہ روکنا ناممکن ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرکاری افسران قومی وسائل خرچ کرکے دُنیا بھر سے تربیت حاصل کرتے ہیں لیکن اُس کا صوبے کو فائدہ نہ ہونا بد نصیبی ہے ۔