مولانا سمیع الحق کا حافظ سعید کی نظربندی اور جماعتی پابندیوں پر شدید غم و غصہ کا اظہار

ایسے حالات میں کہ امریکی صدر ٹرمپ پوری امت مسلمہ اور اسلام کے خلاف اعلان جنگ کر چکا ہے ، بھارتی وزیر اعظم مودی اور ٹرمپ کا اتحاد سامنے آچکا ہے، ایسے شرمناک اقدام سے دونوں کو خوش کرنے کی ناکام سعی کی گئی ہے،دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین کابیان

منگل 31 جنوری 2017 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جنوری2017ء) دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اورجمعیة علماء اسلام کے امیر مولانا سمیع الحق نے جماعة الدعوة کے امیر حافظ سعید کی نظربندی اور جماعتی پابندیوں پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ان اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ ایسے حالات میں کہ امریکی صدر ٹرمپ پوری امت مسلمہ اور اسلام کے خلاف اعلان جنگ کر چکا ہے اور بھارتی وزیر اعظم مودی اور ٹرمپ کا اتحاد سامنے آچکا ہے ایسے شرمناک اقدام سے دونوں کو خوش کرنے کی ناکام سعی کی گئی ہے۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مودی نے بھارت میں مسلمانوں کو اچھوت بنا رکھا ہے اور ٹرمپ نے پوری امت مسلمہ کے ساتھ اچھوت کا سلوک شروع کر دیا ہے۔اگرچہ میں ذاتی طور پر صدر ٹرمپ کے ان اقدامات سے خوش ہوں کہ انہوں نے امریکہ اور مغربی ممالک کا سیاہ اور خونخوار چہرہ بے نقاب کر دیا ہے جس کے میک اپ میں ہمارے امریکہ نواز دانشور اور لبرل حکمران اور لابیاں دن رات لگی رہتی ہیں۔

(جاری ہے)

کیا مغربی مساجد میں معصوم مسلمانوں کو گولیوں سے بھون ڈالنا دہشت گردی کا سیاہ چہرہ نہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دفاع پاکستان کو نسل کے چیئرمین کی حیثیت سے میری رائے میں حافظ سعید کی نظر بندی کونسل میں شامل تمام دینی سیاسی جماعتوں پر حملہ ہے اگر ہم نے حکومت کا یہ وار ٹھنڈے پیٹوں سے لیا تو پھر ملک کے دفاع اور سلامتی کا کوئی ادارہ یا پارٹی محفوظ نہیں رہے گی کیونکہ دفاع پاکستان کونسل کا مشترکہ ہدف ملک کے سرحداتی اور نظریاتی حدود کی حفاظت ہے جو امریکہ بھارت اور اسلام دشمن قوتوں سے برداشت نہیں ہو رہا۔

مولانا سمیع الحق نے تمام قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی مشاورتی کانفرنس اور دفاع پاکستان کونسل کے ۶۲ جنوری کے احکام اسلام آباد میں کشمیر کیلئے دئے گئے پروگرام پر لبیک کہیں اور اس سلسلہ میں تمام سمینار کانفرنس ریلیوں کو کامیاب بنائیں۔