وفاقی حکومت نے ہمیں مایوس کیا اگر مرکزی حکومت تعاون کرتی تو ہزار میگاواٹ کی2منصوبے لگا چکے ہوتے ،سابق وزیراعلیٰ سندھ

تھر میں بجلی پیدا کرنے کا ڈھائی ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کیلئے چین کے تعاون سے 2018ء میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائینگے،سیدقائم علی شاہ

منگل 31 جنوری 2017 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2017ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ہمیں مایوس کیا ہے، اگر مرکزی حکومت تعاون کرتی توصوبائی حکومت ہزار میگاواٹ کی2منصوبے لگا چکی ہوتی۔منگل کویہاں میڈیا سے بات چیت میںسابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ کوئلہ پڑا رہا کسی نے بجلی پیدا کرنے کا نہیں سوچا تاہم اس سے بجلی پیدا کرنے کا قدم بھی سندھ حکومت نے اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ کوئلے سے بجلی بنانے کا کہ دینا آسان کام ہے تاہم اسے عملی جامہ پہنانا بچوں کا کھیل نہیں اور اب چین کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہا ہے۔سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ تھر میں بجلی پیدا کرنے کا ڈھائی ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کے لیے چین کے تعاون سے ان شااللہ ہم 2018 میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ہمیں مایوس کیا ہے حالانکہ ہم نے پیشکش کی تھی کہ وفاقی حکومت پاور پلانٹ کہیں بھی لگائیں مگرکوئلہ سندھ کا استعمال کریں تاہم بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا کوئلہ باہر سے منگوایا جا رہا ہے۔قائم علی شاہ وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق تعاون کرتاتو ہزار میگا واٹ کی2 منصوبے لگا چکے ہوتے لیکن وفاق نے استفادہ نہیں کیا جب کہ سب جانتے ہیں کہ پن بجلی اور کوئلہ صوبہ سندھ کے وسائل ہیں۔

متعلقہ عنوان :