صوبے بھر میں جاری ترقیاتی سکیموںکی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے، حمزہ شہباز کی ہدایت

منگل 31 جنوری 2017 19:37

صوبے بھر میں جاری ترقیاتی سکیموںکی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے، ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے ہدایت کی ہے کہ صوبے بھر میں جاری ترقیاتی سکیموںکے معیارکو یقینی بناتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق جنوبی پنجاب کیلئے 10فیصد اضافی ترقیاتی منصوبوں کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ان اضلاع کوخصوصی ترجیح دی جائے تاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کی جاسکیں ۔

حمزہ شہبازنے پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے ہدایت کی کہ رورل واٹر سپلائی، خادم پنجاب پروگرام اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر سیکرٹریز وچیئر مین پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ کیلئے مربوط حکمت عملی کو یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

حمزہ شہباز نے کہاکہ لودھراں سے خانیوال کی 98کلومیٹر لمبی سٹرک جلدمکمل کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں ،اسی طرح مظفر گڑھ سے ڈیرہ غازی خان کی سڑک کیلئے پی سی ون تیار کرنے اور شہبازپور پل کو جلدازجلدتعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے بہاولپور اورجنوبی پنجاب میں کمونیکیشن اینڈ ورکس کے جاری منصوبوں کو جلداز جلدمکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ،حمزہ شہباز نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کوعوامی مشکلات کے پیش نظر معیاری اور بروقت تکمیل میںالتواء برداشت نہیں کیاجائے گا۔لہذا ایسا میکنزم تشکیل دیا جائے جس میںکمیونٹی تنظیموں اور منتخب نمائندوں کوبھی آن بورڈ لیاجائے ،حمزہ شہباز نے صحت کے شعبے میںہسپتال مینجمنٹ سسٹم کیلئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کا شعبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 30مئی تک مری ہسپتال کی تکمیل کوبھی یقینی بنایا جائے ۔ اسی طرح 9ڈویثرنل ہیڈ کواٹرز پر 9900ملین روپے کے مزید ترقیاتی منصوبوں کے لئے جلد ضروری اقدامات بروئے کارلائے جائیں ۔حمزہ شہباز نے ہدایت کی کہ سپورٹس جیمنزیم جیسے منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیں تاکہ غیر ضروری اخراجات کی بچت کی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک جیسے تاریخی اور ہمہ جہتی منصوبے سے تکنیکی ایجوکیشن کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیاہے ۔

لہذا س شعبے کو خصوصی طور پر فوکس کیاجانا چاہیے ۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ، وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشااورسینیٹر سعود مجیدنے بھی شرکت کی اور مختلف میگا اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا جبکہ چیف سیکرٹری اور چیئر مین پی اینڈڈی کے علاوہ سیکرٹریز نے سرگودھا ،گجرات ،نارووال ،فیصل آباد ،شیخوپورہ ،ڈی جی خان ،مظفر گڑھ ،بہاولپور ،لودھراں ،خانیوال اور دیگر اضلاع میںجاری منصوبوں پر کام کی رفتار اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں 5242کلومیٹر لمبی سڑکوں کی تعمیر کو رواں مالی سال میں مکمل کرلیاجائے گا جبکہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن کی 275سکیمیں مکمل ہونگی اسی طرح محکمہ صحت میں 21ہسپتالوں میں تھرڈ پارٹی کے ذریعے سی ٹی سکین سسٹم اور لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایاجارہاہے جبکہ 97ترقیاتی سکیمیں بھی مکمل ہورہی ہیں ۔محکمہ پولیس 118پولیس سٹیشن کی تعمیر کررہاہے ۔اجلاس کو محکمہ تعلیم ،پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن ،ووکیشنل ٹریننگ اور دیگر محکموں نے بھی بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :