میرٹ پر دیانتداراوراہل لوگوں کو کنٹریکٹ ملازمتیںدینے کے لیے پالیسی تیار کی جائے ،سعد رفیق

نااہلوں کو 30-30برسوں کے لیے سرکاری محکموں پرلادا نہیں جاسکتا ریلوے میں پہلے بھی نئے تجربات کیے گئے اور اب بھی ضروری اور ناگزیر عملے کی بھرتی کے لیے نئے تجربات سے گریز نہ کیا جائے ،وفاقی وزیر ریلوے

پیر 30 جنوری 2017 22:23

میرٹ پر دیانتداراوراہل لوگوں کو کنٹریکٹ ملازمتیںدینے کے لیے پالیسی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جنوری2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میرٹ پر دیانتداراوراہل لوگوں کو کنٹریکٹ ملازمتیںدینے کے لیے پالیسی تیار کی جائے کیونکہ نااہلوں کو 30-30برسوں کے لیے سرکاری محکموں پرلادا نہیں جاسکتا۔ ریلوے میں پہلے بھی نئے تجربات کیے گئے اور اب بھی ضروری اور ناگزیر عملے کی بھرتی کے لیے نئے تجربات سے گریز نہ کیا جائے ۔

وہ گزشتہ روز ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ریلوے میںریٹائرمنٹ کی وجہ سے ملازمین کی کم ہوتی ہوئی تعداد اور اس پر بھرتی کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو اعدادوشمارپیش کرنیکی ہدایت کی کہ ساڑھے تین برسوں میں کتنے ملازمین ریٹائرڈاور بھرتی ہوئے ۔ تاکہ حقائق اورضروریات کی بنیاد پر پالیسی مرتب کی جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مستقل ملازمت صرف ناگزیر شعبوں میںاہلیت، ضرورت کی بنیاد پردیانتدار لوگوں کو دی جائے۔

ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے BOTکی بنیاد پر ریلوے کراسنگ پر انڈر پاسزاور فلائی اوور بنانے کی مختلف تجاویز پر غور کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے ہدایت کی کہ دیگر پروفیشنل اداروں کی معاونت سے قابل عمل فارمولا تیار کیا جائے۔مزید ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ ریلوے کی زمینیں غیر قانونی قابضین سے خالی کرانے کے لیے حکمتِ عملی کو حتمی شکل دی جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت کسی کو بے روزگار نہیں کرنا چاہتی لیکن زمینوں پر غیر قانونی قابضین کو بھی برداشت نہیں کیاجائے گا اور ایک عوام دوست حکومت کے طور پر اس مسلئے سے نپٹنے کے لیے پالیسی مرتب کی جائے۔

متعلقہ عنوان :