شازیہ بی بی قتل کیس، مرحومہ کے والدین تاحال انصاف کے منتظر

والد مظہر حسین شاہ نے اسلام آباد کی مقامی عدالت سے رجوع کر لیا

پیر 30 جنوری 2017 22:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جنوری2017ء) شازیہ بی بی قتل کیس میں مرحومہ کے والدین تاحال انصاف کے منتظر، والد مظہر حسین شاہ نے اسلام آباد کی مقامی عدالت سے رجوع کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ سال قبل جہان فانی سے کوچ کر جانے والی شازیہ کی وجہ موت تاحال معلوم نہ ہوسکی ، مرحومہ کے والدین نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخوست دائر کر دی جس میں بتایا ہے کہ میری بیٹی شازیہ ستمبر 2015 میں اپنے کزن ندیم بخاری کو دیے گئے 9 لاکھ روپے سے زائد کے قرض کی واپسی کی غرض سے اس کے گھر گئی، میری بیٹی کو جلی ہوئی حالت میں لا کر پمز میں داخل کرایا گیا جبکہ ندیم نے بتایا کہ سلنڈر پھٹنے کے باعث شازیہ جل گئی، مکمل جلنے کے باعث 2 ستمبر 2015 کو میری بیٹی ہسپتال میں دم توڑ گئی۔

(جاری ہے)

درخواست میںمتوفی کے والدین نے موقف اپنایا گیا ہے کہ انکی بیٹی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیے بغیر دفنا دیا گیا، ندیم بخاری نے انکی بیٹی کے شوہر کے ساتھ سمجھوتا کر کے لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہونے دیا، پوسٹ مارٹم کانہ ہونا ندیم بخاری ، پمز انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی ملی بھگت ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شازیہ کی قبر کشائی کر کے لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تاکہ وجہ موت معلوم ہو سکے، اس سلسلہ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے تاکہ لاش کا مکمل معائنہ کیا جا سکے اور مقامی تھانے کی پولیس کو ہدایت دی جائے کہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کرے۔

متعلقہ عنوان :