مسلم ممالک کو امریکی صدر کی پالیسیوں کو اقوام متحدہ میں چیلنج کرناچاہیے،امریکی صدر کے مسلم ممالک کی عوام کے خلاف اقدامات پر او آئی سی نے خاموشی اختیار کیے رکھی تو اس کے کردارپرانگلیاں اٹھیں گی،پانامہ لیکس کیس کو دونوں طرف سے بیان بازی کے ذریعے سیاسی بنادیاگیا ، سپریم کورٹکے فیصلے کا انتظار کیاجائے

مسلم لیگ (ضیاء )کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو

پیر 30 جنوری 2017 21:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جنوری2017ء) مسلم لیگ (ضیاء )کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو امریکی صدر کی پالیسیوں کو اقوام متحدہ میں چیلنج کرناچاہیے،امریکی صدر کے مسلم ممالک کی عوام کے خلاف اقدامات پر (او آئی سی)نے خاموشی اختیار کیے رکھی تو اس کے کردارپرانگلیاں اٹھیں گی،پانامہ لیکس کیس کو دونوں طرف سے بیان بازی کے ذریعے سیاسی بنادیاگیا،کیس کو سپریم کورٹ پر چھوڑ کر فیصلے کا انتظار کیاجاناچاہیے۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ نیب کو آزاد طریقے سے کام کرناچاہیے،ایسا تب ہی ممکن ہے جب چیئرمین نیب کی تقرری سیاسی بنیادوں کی بجائے سپریم کورٹ کے ذریعے ہوگی،پانامہ لیکس کیس پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی طرف سے بیان بازی درست نہیں،کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا انتظار کرناچاہیے۔

(جاری ہے)

اعجاز الحق نے کہاکہ امریکی صدر کے مسلم ممالک کی عوام کے خلاف عزائم درست نہیں،مسلم ممالک کو امریکی صدر کے اقدامات کو اقوام متحدہ میں چیلنج کرنا چاہیے،امریکی صدر کے خلاف امریکہ میں بھی مظاہرے ہورہے ہیں،مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کو بھی فعال کردار اداکرناچاہیے،اگر آج بھی وہ خاموش رہی تو کل کو اسے دیگر مسائل کا سامناکرناپڑسکتاہے۔

…(خ م+ار)