جماعة الدعوة محب وطن جماعت اور آئین و قانون کی پاسداری کر رہی ہے،امریکی ڈکٹیشن پراور بھارت کو خوش کرنے کے لیئے حکومت جماعة الدعوة پر پابندی نہ لگائے ،امریکی مطالبے کو مسترد کرتے ہیں ، اگر حکومت نے کوئی غلط فیصلہ کیا تو اسمبلی کی فلو ر سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، دفاع پاکستان کونسل،ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے

مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین سراج الحق ، مولانا سمیع الحق صاحبزادہ ابوالخیر ،پیر ہارون گیلانی اور دیگر کاامریکہ کی جانب سے جماعة الدعوة پر پابندی کے مطالبے کے خلاف رد عمل کا اظہار

پیر 30 جنوری 2017 21:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جنوری2017ء) امریکہ کی جانب سے جماعة الدعوة پر پابندی کے مطالبے کے خلاف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعة الدعوة محب وطن جماعت ہے جو پاکستان کے آئین و قانون کی پاسداری کر رہی ہے،امریکی ڈکٹیشن پراور بھارت کو خوش کرنے کے لیئے حکومت کو جماعة الدعوة پر پابندی نہیں لگانی چاہئے۔

ہم امریکی مطالبے کو مسترد کرتے ہیں اور اگر حکومت نے کوئی غلط فیصلہ کیا تو اسمبلی کی فلو ر سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور دفاع پاکستان کونسل،ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔کشمیریوں کی حمایت کرنے اور ان کی آزادی کی تحریک کو پاکستان میں مضبوط کرناحکمرانوں کو بھی پسند نہیں کیونکہ وہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی قوم پابندی کو تسلیم نہیں کرے گی۔حکمران پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کے حق میں فیصلے کریں۔چین بھارت کو جواب دے سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں ۔ پیر کوان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق ،دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق ،جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر،مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر ،ہدیة الھادی پاکستان کے سربراہ پیر سید ہارون علی گیلانی ،رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

جماعت اسلامی کے سربراہ سینٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کے کہنے پر جماعة الدعوة پر پابندی نہیں لگنی چاہئے ہم امریکی پیغام اور فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اس کا اپنا عدالتی قانون اور نظام ہے۔حافظ محمد سعید کے حق میں عدالتوں نے فیصلے دیئے ہیں،جب عدالتیں انہیں بری کر رہی ہیںمجرم نہیں ٹھہرا رہیں تو حکومت کو کوئی حق نہیں کہ جماعة الدعوة پر پابندی لگائے اور امریکی پیغام کو امریکہ کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد کی عینک سے دیکھے۔

دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ جماعة الدعوة پر پابندی کا مطالبہ بڑے عرصے سے کر رہا تھا،پاکستان کی عدالتوں نے جماعة الدعوة کے حق میں فیصلے دیئے ہیں ، جماعة الدعوة دفاع پاکستان کونسل کی ایک سرگرم رکن بھی ہے۔جو پاکستان کی سالمیت،نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے کام کر رہی ہے۔

ریلیف کے میدان میں بھی ان کا وسیع نیٹ ورک ہے۔انہوں نے کہا کہ محب وطن لوگ اور جماعتیں امریکہ کو پسند نہیں ۔اگر حکومت نے امریکہ کے دبائو میں آکر جماعة الدعوة پر پابندی لگائی تو ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے اور دفاع کونسل کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریںگے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اسلام دشمنی میں بہت آگے بڑھ چکا ہے اور اس کا منافقت کا پردہ چاک ہو چکا ہے۔

جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جماعة الدعوة پر پابندی کا حکومت کو پیغام حکومت کا امتحان ہے۔حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ امریکی ڈکٹیشن پر نہ چلیں بلکہ ملک کے بارے میں سوچیں۔جماعة الدعوة کشمیر کے بارے میں بھر پوراور مضبوط تحریک چلا رہی ہے۔جبکہ ہمارے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑ ھا رہے ہیں۔

بھارت نواز حکمرانوں کو جماعة الدعوة کی کشمیر مہم ناگوار گزر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو صحیح معنوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے حکومت کو اس بارے میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی پیغام اور حکومت کی جانب سے متوقع پابندی کے حوالہ سے جلد ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلائیں گے اور لائحہ عمل طے کریں گے۔

ملی یکجہتی کونسل میں پاکستان کی تمام مذہبی جماعتیں موجود ہیں۔مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر نے کہاکہ جماعة الدعوة پر پابندی امریکہ کی نہیں بلکہ انڈیا کی ڈیمانڈ ہے اور بھارتی مطالبے پر امریکہ نے جماعة الدعوة پر پابندی کا مطالبہ کیا۔اب حکومت کو صرف امریکی پیغام نہیں بلکہ جماعة الدعوة کے کام کو بھی دیکھنا چاہیے۔جماعة الدعوة خدمت خلق اور رفاہی کاموں میںسب سے آگے ہے۔

اگر انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے تو پاکستان میں عدالتیں موجود ہیں۔حکومت کو عدالت میں جانا چاہئے۔امریکی ڈکٹیشن پر پابندی نہیں لگانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فلاحی کام جماعة الدعوة کر رہی ہے،زلزلہ،سیلاب سمیت ہر قدرتی آفت میں ان کے کارکنان سب سے پہلے پہنچتے ہیں،وزیرستان میں آئی ڈی پیز کا مسئلہ بنا تو جماعة الدعوة نے وہاں بھی خدمت کا کام کیا،تھر ،سندھ اور بلوچستان میں بھی رفاہی کام کر رہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ جماعة الدعوة پر پابندی کا مطالبہ کوئی نیا مطالبہ نہیں ۔پاکستان میں پر امن جدوجہد اور قانون کی پاسداری کرنے والی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہئے۔امریکی ڈکٹیشن پر فلاحی و رفاہی کام کرنے والوں پر پابندی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔اورہم محب وطن جماعت پرپابندی کو تسلیم نہیں کریں گے۔ہدیة الھادی پاکستان کے سربراہ پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ جماعة الدعوة محب وطن جماعت ہے جس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

امریکہ کی جانب سے پابندی کے پیغام پر حکومت کو قومی،دینی غیرت و حمیت کا ثبوت دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ناجائز مطالبات کو حکومت پورا نہ کرے اور ڈٹ کر اعلان کرے کہ جماعة الدعوة محب وطن جماعت ہے۔رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے کہا کہ جماعة الدعوة رفاہی کام کرنے والی اور محب وطن جماعت ہے۔حافظ محمد سعید اسلام و پاکستان دشمنوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوتے ہیں۔

امریکہ کی جانب سے پابندی کا مطالبہ ایک آزاد ملک پاکستان میں اندرونی مداخلت کے مترادف ہے۔پاکستانی حکمرانوں کو غیرت کرنی چاہئے۔قوم جماعة الدعوة کے ساتھ ہے۔حکومت نے اگر جماعة الدعوة پر پابندی لگائی تو قومی اسمبلی کے فلور سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر چین جیش محمد اور حافظ محمد سعید کے بارے میں بھارت کو جواب دے سکتا ہے تو پاکستانی حکمران کیوں خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اسلام و مسلمانوں کے خلاف اپنی انتخابی مہم چلائی اور اس پرعمل بھی شروع کر دیا۔اسلامی ممالک کو اپنی الگ سے اقوام متحدہ بنانی چاہئے اور امریکہ سے تعلق توڑ کر اپنے فیصلے خود کرنے چاہئے۔