یو ایس ایڈ کا فاٹا میں غذائیت سے بھرپور خوراک، روزگار اور امدادی سرگرمیوں کیلئے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان

پیر 30 جنوری 2017 19:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2017ء) امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ نے پاکستان میں غذائیت سے بھرپور خوراک، روزگار اور امدادی سرگرمیوں کیلئے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم وفاق کے زیر اہتمام قبائلی علاقے (فاٹا) میں عالمی ادارہ خوراک کی طرف سے جاری امداد ی سرگرمیوں کے ساتھ غذائیت سے بھرپور خوراک اور روزگار کی فراہمی کیلئے خرچ کی جائے گی۔

یو ایس ایڈ کے خوراک برائے امن ایک خوش آئند اقدام ہے جس سے فاٹا کے مکینوں کی مدد کی جا سکے گی۔ اس مالی امداد کا 90 فیصد مقامی سطح پر خریداری پر خرچ کیا جائے گا جو کہ مقامی تجارت اور معیشت کیلئے خوش آئند ہے۔ عالمی ادارہ خوراک کے کنٹری ڈائریکٹر فنبارکورن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ امداد حکومت کے اپنے غذائیت اور فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے پروگراموں کو بڑھانے کیلئے بھی اہم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک قومی و صوبائی سطح پر فورٹیفیکیشن الائنس کو سپورٹ کرتا ہے جو کہ غذائیت کے مسائل کو حل کرنے پر کام کر رہا ہے۔ اس مالی شراکت کے ذریعے پانچ سال سے کم عمر بچوں کی نشوونما جو کہ افزائش کے اہم مرحلے پر ہیں، اس سے فائدہ حاصل کر سکیں گے۔ حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں خاص کر وہ عورتیں جو غذائی قلت کا شکار ہیں اور ان کی جسمانی حالت بچوں کی پیدائش اور جسمانی نشوونما کو متاثر کرتی ہے اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں گی۔

یو ایس ایڈ کی مالی معاونت پورے ملک میں عالمی ادارہ خوراک کی غذائی سرگرمیوں کو بہتر بنانے بشمول 6-24 ماہ کے (38,000) 24-59 ماہ کے 81,200 بچے اچھا مم سپلیمنٹس حاصل کر سکیں گے جبکہ مامتا 32,100 حاملہ خواتین اور دودھ پلانے وال یمائوں کی غذائی ضرورت کو بہتر بنائے گا۔ فاٹا میں ریلیف و ذریعہ معاش کے پروگرام تقریباً 580,400 افراد کو فائدہ دیں گے جن میں سے 52 فیصد تعداد خواتین کی ہو گی۔ یو ایس ایڈ کی جانب سے اس مالی معاونت سے عالمی ادارہ خوراک ضرورت مند افراد کی بنیادی خوراک کی ضرورت کو پورا کرنے کے قابل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :