جنوبی افغانستان میں قبل ازوقت دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے 20 عسکریت پسند ہلاک ،مرنے والوں میں زابل کیلئے طالبان کے اہم کمانڈر بھی شامل ، ہلمند میں ہیروئن کی لیبارٹریاں تباہ ، داعش نے ننگرہارمیں 5 مغوی شہریوں کو رہا کردیا

پیر 30 جنوری 2017 16:22

کابل ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2017ء) جنوبی افغانستان میں قبل ازوقت دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے 20 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے،مرنے والوں میں زابل کیلئے طالبان کے اہم کمانڈر بھی شامل ہیں،افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے ہلمند میں ہیروئن کی لیبارٹریوں کو تباہ کردیا، داعش نے ننگرہارمیں 5 مغوی شہریوں کو رہا کردیا۔افغان میڈیا کے مطابق گورنرزابل کے ترجمان نے میڈیا کوبتایا کہ گزشتہ روز ضلع ارغنداب میں ہونے والے ایک دھماکے میں کم سے کم 20عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں جن میں کئی غیرملکی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس دھماکے میں زابل کیلئے طالبان کے اہم کمانڈر مولوی حامد کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔طالبان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

(جاری ہے)

کابل میں وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ گزشتہ روز ہلمند کے مختلف علاقو ں میں سیکیورٹی فورسز نے خصوصی کارروائی کے دوران ہیروئین کے 6لیبارٹریز کو تباہ کردیا،بیان کے مطابق اس دوران مقدار میں مارفین اوردیگر نشہ آور اشیاء برآّمد کی گئیں۔

صوبہ لوگر میں طالبان نے 19سالہ طالب علم کا سر قلم کردیا۔افغان حکام کے مطابق واقعہ پل عالم میں پیش آیا۔ حکام کے مطابق ابھی تک اس واقعے کے محرکات کا پتہ چلایا نہیں جاسکا،ننگرہا رمیں داعش نے 5مغوی شہریوں کو رہا کردیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کو داعش کے ارکان کی رہائی کے بدلے میں رہائی ملی ہے۔داعش کے جنگجووں نے پچیرآّگام کے علاقہ سے متعدد افغان شہریوں کو اغواء کرلیا تھا جن میں سے متعدد اب بھی داعش کی تحویل میں ہیں۔زابل میں مارٹرگولہ پھٹنے سے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔