محکمہ ثقافت کے تحت لوک میلہ اختتام پذیر ہو گیا

اتوار 29 جنوری 2017 22:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2017ء) صوبائی محکمہ ثقافت و سیاحت کے تحت نیشنل میوزیم کراچی میں منعقدہ لوک میلہ اتوار کے روز موسیقی کی رنگا رنگ محفل کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ، وزیر بلدیات جام خان شورو، سیکریٹری ثقافت و سیاحت اکبر لغاری نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ مارول گروپ، طفیل سنجرانی، مائی ڈھائی، دلبر جلال چانڈیو اور دیگر فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کر کے شائقین سے داد حاصل کی۔

اس موقع پر مارواڑی رقص اور قلندری دھمال کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ لوک میلہ کے دوسرے اور آخری دن ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ میلے میں لگائے گئے 35اسٹالوں میں سندھی ثقافت کی اشیاء رکھی گئی تھیں، کھانے پینے کے اسٹالوں پر میہڑ کی مٹھائی، شکارپوری اچار، پاپڑ اور پکوڑے رکھے گئے تھے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مختلف پبلشرز کی جانب سے کتابوں کی اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔

پینٹنگز اور حیدرآباد کی چوڑیوں اسٹالز بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے۔ میلے کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی ثقافت کو فروغ دینے کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتیں قوموں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتی ہیں، سندھ کی ثقافت میں وہ سب رنگ موجود ہیں جو دنیا کو ہم سے جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے مزید پروگرامز منعقد کروانے کی تیاریاں ہو چکی ہیں۔ دوسری جانب سندھ کے ہنرمندوں کی اکثریت نے لوک میلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے میلوں سے سندھ کے ہنر کو فروغ مل رہا ہے۔ ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے میلے میں موجود ہنرمندوں کا کہنا تھا کہ چھوٹے آئٹمز بڑی تعداد میں فروخت ہوئے ہیں جبکہ بڑے آئٹمز بھی متعارف کروائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے میلوں کا انعقاد مہینے کی شروع تاریخوں میں کیا جائے تاکہ ہنر مندوں کی ہاتھوں سے بنائی ہوئی چیزیں زیادہ تعداد میں فروخت ہو سکٰیں۔ پروگرام کے ایک آرگنائزر ڈاکٹر کمال جامڑو نے کہا کہ لوگوں کی میلے میں بڑی تعداد میں شرکت سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے، کراچی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے میلے میں شرکت کی۔