ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد یمن میں امریکی فوج کی پہلی منظم کاروائی، 16شہریوں سمیت 57افراد ہلاک

یمنی حکومت اورحوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں 100سے زائد باغی مارے گئے القاعدہ جنگجوئوں کے خلاف کاروائی کے دوران امریکی کمانڈو ہلاک ، 3دیگر زخمی ،پینٹاگون کی تصدیق ہکلا ضلع میں کی گئی کاروائی میں ہلاک ہونے والوں میں 8خواتین اور 8بچے بھی شامل ہیں،کاروائی میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 3قبائلی رہنما?ں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ، کاروائی کے دوران آپاچی ہیلی کاپٹروں نے ایک سکول ، مسجد اور صحت کے مرکز کو نشانہ بنایا جو القاعدہ جنگجوئوں کے استعمال میں تھے ،صوبائی حکام جھڑپوں کے بعد90حوثی باغیوں کی لاشیں حدیدہ کے شہر ریڈ سی سٹی کے ہسپتال جبکہ 19فوجیوں کی لاشیں عدن کے جنوبی ساحلی شہر میں لائی گئی ہیں،میڈیکل حکام

اتوار 29 جنوری 2017 19:00

واشنگٹن /عدن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جنوری2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد یمن میں امریکی فوج کی القاعدہ کے خلاف پہلی منظم کاروائی میں 16شہریوں سمیت 57افراد ہلاک ہوگئے جبکہ القاعدہ جنگجو?ں کے خلاف کاروائی کے دوران ایک امریکی کمانڈو ہلاک اور 3دیگر زخمی ہوگئے ،ادھر یمنی حکومت اور شیعہ حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران 100سے زائد باغی مارے گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق وسطی یمن کے ایک علاقے میں امریکی فوجیوں کی خصوصی عسکری کارروائی کے دوران16شہری اور 41مشتبہ القاعدہ جنگجو ہلاک ہوگئے۔ اِس امریکی کارروائی کی یمن کے صوبائی حکام نے تصدیق کی ہے۔قبائلی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہکلا ضلع میں کی گئی کاروائی میں ہلاک ہونے والوں میں 8خواتین اور 8بچے بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کاروائی میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 3قبائلی رہنما?ں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ کاروائی کے دوران آپاچی ہیلی کاپٹروں نے ایک سکول ، مسجد اور صحت کے مرکز کو نشانہ بنایا جو القاعدہ جنگجو?ں کے استعمال میں تھے۔دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن میں امریکی کمانڈوز نے حصہ لیا تاہم اس اطلاع کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔حملے میں مارے جانے والے تین اہم قبائلی رہنما?ں کی شناخت دو بھائیوں عبدالر?ف اور سلطان الزہاب اور سیف الوائی الجوفی کے نام سے ہوئی ہے۔

تینوں القاعدہ کے ساتھ منسلک تھے۔زہاب بردارز کے دیگر دو بھائی بھی ڈرون حملوں میں مارے جاچکے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد یمن میں امریکی فوج کی یہ پہلی منظم کارروائی ہے۔ ٹرمپ نے اِس عزم کا اظہار کر رکھا ہے کہ وہ اسلامی انتہا پسندی کا صفایا کر دیں گے۔ادھر یمن میں القاعدہ جنگجو?ں کے خلاف کاروائی کے دوران ایک امریکی کمانڈو ہلاک اور 3دیگر زخمی ہوگئے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ائیرکرافٹ کے ذریعے کمانڈوز نے زمین پر اتر کر چند عمارتوں میں کاروائی کی اس دوران ایک کمانڈو ہلاک ہوگیا۔پینٹاگون کے سربراہ جنرل جوزف نے فوجی کی ہلاکت پرافسوس کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ امریکی فوجی کی قربانی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت عظیم ہے۔دوسری جانب یمن حکومت اور شیعہ حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران 100سے زائد باغی ہلاک ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران حکومت اور شیعہ حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 100سے زائد باغی مارے جاچکے ہیں۔90حوثی باغیوں کی لاشیں حدیدہ کے شہر ریڈ سی سٹی کے ہسپتال میں لائی گئی ہیں جو شدت پسندوں کے کنٹرول میں ہے۔میڈیکل او ر ملٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ 19فوجیوں کی لاشیں عدن کے جنوبی ساحلی شہر میں لائی گئی ہیں۔موکھاکے ریڈ سی قصبے میں خونریز جھڑپوں کا آغاز رواں سال کے آغا ز سے اس وقت شروع ہوا جب وفادار جنگجو?ں نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں اور انکے اتحادیوںکا قبضہ چھڑانے کیلئے کاروائی شروع کی تھی۔