معاشی دہشت گردوں کا آخری وقت آن پہنچا ہے ،ملک میں اب غلامان امریکہ کے بجائے غلامان مصطفی کی حکومت ہوگی، کرک کے عظیم الشان جلسہ عام سے ملک میں اسلامی انقلاب کا آغاز کردیا ، ایف سی آر ظلم وبربریت اور کالا قانون ہے جس کو نہیںمانتے، قبائیل بیدار ہوچکے ہیں اور اگر فروری کے آخر تک فاٹا میں ایف سی آر کا خاتمہ نہ کیاگیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریںگے اور دھرنا دیں گے ،2018 کے انتخابات کو انقلاب میں تبدیل کریں گے

امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان کا ضلع کرک میں شمولیتی جلسہ سے خطاب

اتوار 29 جنوری 2017 18:30

کرک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان کہا ہے کہ معاشی دہشت گردوں کا آخری وقت آن پہنچا ہے ملک میں اب غلامان امریکہ کے بجائے غلامان مصطفی کی حکومت ہوگی۔کرک کے عظیم الشان جلسہ عام سے ملک میں اسلامی انقلاب کا آغاز کردیا ہے ۔ ایف سی آر ظلم وبربریت اور کالا قانون ہے جس کو نہیںمانتے ۔

قبائیل بیدار ہوچکے ہیں اور اگر فروری کے آخر تک فاٹا میں ایف سی آر کا خاتمہ نہ کیاگیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریںگے اور اسلام آباد میں دھرنا دیں گے ۔2018 کے انتخابات کو انقلاب میں تبدیل کریں گے جس کے لیے لائحہ عمل طے کر لیا ہے ۔انتخابات میں حیران کن نتائج دیں گے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کے لیے ترقی وخوشحالی کا ضامن ہے۔

(جاری ہے)

حکومت خیبر پختونخوا اورجنوبی اضلاع کے عوام سے کیے گئے تمام وعدوں کو پوراکرے۔جماعت اسلامی کی حکومت ہوگی تو ملک میں کوئی بھوکا نہیںسوئے گا ۔ کوئی چھت ، تعلیم ، روزگار ، صحت سہولیات کے بغیر نہیںرہے گا ۔ ملک میںآئی ایم ایف ، ورلڈبنیک اور امریکی غلامی کی زنجیریں توڑ دی جائے گی اور ترقی ، خوشحالی اور امن و انصاف ہوگا۔ وہ ضلع کرک میںعظیم الشان شمولیتی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے ۔

مشتاق احمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک لٹ رہا ہو تو خاموش تماشائی بنے رہنے سے بڑی کوئی منافقت نہیں ہوسکتی ۔انہوں نے کہا کہ مسلح دہشت گردی کو جنم دینے والی معاشی اور سیاسی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کرپشن کے پروردہ لوگوں کے خلاف چوکوں اور چوراہوںاور ایوانوں میں لڑیں گے ۔کرپٹ مافیا جہاں بھی پناہ لینے اور جس بھی پارٹی کے جھنڈے تلے چھپنے کی کوشش کرے گااس کا پیچھا کریں گے ۔

انہوںنے کہاکہ ہمارا مقصد ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے تاکہ غریبوں کو ان کی لوٹی گئی خوشیاں واپس لوٹائی جاسکیں ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی بنکوں میں پڑا ملک کا 375ارب ڈالر سے زیادہ کاقومی سرمایہ قومی بنکوں میں واپس آجائے تو عوام کو تعلیم صحت ،روز گار اور چھت کی سہولتیں مہیا کی جاسکتی ہیں اور روزانہ ہونے والی 12ارب روپے کی کرپشن جو سالانہ 4380ارب روپے تک پہنچ جاتی ہے اس کو روک کر عوام کو نہ صرف تعلیم اور صحت کی مفت سہولتیں دی جاسکتیں ہیں بلکہ بے گھر لوگوں کو چھت فراہم کی جاسکتی ہے اور بجلی اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی خوشیوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں ،انہیں اقتدار کے ایوانوں میں نہیں اڈیالہ جیل کے تہہ خانوں میں ہونا چاہئے۔