افغان تارکین وطن کی موجودگی میں مردم شماری قبول نہیں، میرحاصل بزنجو

بلوچستان اور خیبرپختون خوا میں مردم شماری پر شدید تحقظات ہیں، دونوں صوبائی حکومتیں افغان مہاجرین کی موجودگی کے حوالے سے پریشان ہیں،مردم شماری کرائی گئی تو اس سے سیاسی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، مختلف علاقوں میں امن و امان کی مخدوش صورتحال مردم شماری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی میر حاصل بزنجو کی ڈاکٹر عبدالمالک کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 29 جنوری 2017 14:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جنوری2017ء) وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ مردم شماری کرائی گئی تو اس سے سیاسی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، صوبے کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی مخدوش صورتحال مردم شماری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں،افغان تارکین وطن کی موجودگی میں مردم شماری قبول نہیں۔ کوئٹہ میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رہنما میرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبرپختون خوا میں مردم شماری پر شدید تحقظات ہیں، دونوں صوبائی حکومتیں افغان مہاجرین کی موجودگی کے حوالے سے پریشان ہیں۔

اس لئے تارکین وطن کی واپسی تک مردم شماری کسی صورت قبول نہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ اگر مردم شماری کرلی گئی تو سیاسی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی جبکہ اس وقت بلوچستان کے حالات بھی سازگار نہیں، اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں امن و امان کی مخدوش صورتحال بھی مردم شماری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ میرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ہمارا یہی مؤقف تھا اور ہم نے اس مسئلے کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی پیش کیا اور اب اس مسئلے کو صوبائی سطح پر بھی اٹھانے کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے حوالے سے بلوچستان کی سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کا جرگہ بلایا گیا ہے جس میں اس اہم قومی معاملے پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے بائیکاٹ نہیں سوچا جو سیاسی جماعتوں کی رائے ہوگی عمل کریں گے ۔ مردم شماری کے مسئلے پر ہم عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔ (ن غ)