ترکی میں داعش سے تعلق کے شبے میں2مشتبہ ایرانی گرفتار

مشتبہ ایرانیوں کو جنوبی ضلع ماردین سے گرفتار کیا گیا،قبضے سے اسمارٹ فون برآمد،دونوں نے گوگل ارتھ کی مدد سے ترکی میں پولیس کے مراکز ، اہم راستوں اور حکومتی تنصیبات کے نقشے محفوظ کررکھے تھے،سیکورٹی حکام

اتوار 29 جنوری 2017 12:20

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جنوری2017ء) ترکی کی پولیس نے داعش سے تعلق کے شبے میں 2مشتبہ ایرانی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کی پولیس نے دو مشتبہ ایرانیوں کو حراست میں لیا ہے جن پر شدت پسند گروپ دولت اسلامیداعش سے تعلق کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ مشتبہ ایرانیوں کو جنوبی ضلع ماردین سے گرفتار کیا گیا۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق پولیس نے حسن اور سجاف نامی دو مشتبہ ایرانیوں کو حراست میں لینے کے بعد ان سے تفتیش شروع کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی پولیس کو شبہ ہے کہ گرفتار کیے گئے دونوں ایرانیوں کا داعش سے تعلق ہے۔پولیس ہیڈ کواٹر منتقل کیے گئے دونوں مشتبہ ایرانیوں کے قبضے سے اسمارٹ فون برآمد کیے گئے ہیں جن کی چھان بین سے پتا چلا ہے کہ انہوں نے گوگل ارتھ کی مدد سے ترکی میں پولیس کے مراکز ، اہم راستوں اور حکومتی تنصیبات کے نقشے محفوظ کررکھے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں اور ایوب اور جاھد نامی و دیگر ایرانیوں کو بھی گرفتار کیا تھا تاہم انہیں تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ترک پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے دو مشتبہ ایرانیوں کے فلیٹ پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے آرترگلو شہر، ماردین گورنری، دیا بکر ہوائی اڈے کی تصاویر اور کرد ورکرز پارٹیپی کے کے نامی تنظیم جسے انقرہ دہشت گرد قرار دیتا ہے سے تعاون کی دستاویزات بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔گرفتار دونوں ایرانیوں سے تفتیش مکمل کرنے کے بعد انہیں عدالت میں یش کیا جائے گا۔ ترک پولیس کے دعوے کے بعد ایران کی جانب سے اپنے شہریوں کی ترکی میں گرفتاریوں پر کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

متعلقہ عنوان :