سال 2017ء میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت تقریباً 52 ڈالر فی بیرل رہنے کی توقع ہے
گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا کے صحافیوں کے سوالوں کے جواب
ہفتہ 28 جنوری 2017 20:55
(جاری ہے)
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملکی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا، ایکسپورٹرز کو دیئے گئے 180 ارب روپے کے ایکسپورٹ پیکج کے بھی مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔
انڈسٹریل، آٹو اور کنزیومر کریڈٹ سیکٹر میں بینکوں سے قرضے لینے کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، پرائیویٹ سیکٹر سرمایہ کاری کررہا ہے جبکہ زرعی شعبے میں بھی نشوونما بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن کرنسی نوٹوں کی اسمگلنگ کی شکایات پر ہم نے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس کی روک تھام ہوسکے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ 5 ہزار روپے کا کرنسی نوٹ اچھا چل رہا ہے اور اسے بند نہیں کیا جائے گا۔ اشرف محمود وتھرا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک کے حوالے سے بھی درآمدات میں اضافہ جبکہ برآمدات میں کمی ہوئی ہے، نجی شعبی کے قرضوں میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی قرضوں کا مجموعی حجم 20.8 کھرب روپی ہے، کولیشن سپورٹ فنڈ نہ ملنے سے مشکلات میں کچھ اضافہ ہوا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ درآمدات میں2.1 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی کھاتوں کے خسارے کو پورا کرنے کے لئے برآمدات بڑھانی ہو گی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے واضع کیا کہ تیل کی قیمتیں بڑھنے کے حوالے سے معیشت کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ایک اور سوال پر گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے کہا کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ڈالر ریٹ کی درمیان واضح فرق میں کمی کی لئے اقدامات کئی جا رہی ہیں۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.